سچ خبریں: فلسطین کی ہلال احمر تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ قابضین نے ایمبولینسوں کو النصیرات کیمپ کے جرم کی انجام دہی میں استعمال کیا جسے جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔
اس بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس جرم کے لیے قابضین کے خلاف مقدمہ چلائے اور نئے جرائم کی روک تھام کرے۔
فلسطینی ہلال احمر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ انسانی امداد کو مضبوط بنانے اور غزہ کے لوگوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی وفود کے ساتھ رابطے میں اضافہ کرے گا۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر غزہ ہلال احمر نے کہا کہ اسے صیہونی حکومت کی طرف سے اپنے عناصر کو نشانہ بنانے کو قبول نہ کرنے کے علاوہ غزہ میں انسانی خدمات کے تسلسل کے لیے ایک محفوظ ماحول کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ قابضین انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں کو بھی اپنے جرائم کی انجام دہی کے لیے استعمال کرتے ہیں تاکہ امدادی اداروں پر لوگوں کا اعتماد ختم کیا جا سکے۔
اس رپورٹ میں غزہ کے لوگوں کو درپیش سب سے بڑے چیلنج کی نشاندہی کی گئی ہے کیونکہ رفح کی زمینی گزرگاہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے بند ہے اور غزہ کو انسانی امداد اور ایندھن کی ترسیل میں کمی آئی ہے۔
غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع النصیرات کیمپ میں صہیونی فوج کی حالیہ وحشیانہ کارروائیوں میں 210 افراد شہید اور 400 سے زائد زخمی ہوئے۔