سچ خبریں:فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں اوسطاً ہر 10 منٹ میں ایک بچہ ہلاک اور 2 بچے زخمی ہوتے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں بچوں کی سنگین صورتحال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اس تنظیم نے اعلان کیا کہ تنازعات کے وقت شہریوں کی مدد کرنا کوئی خواب یا آئیڈیل نہیں ہے۔ بلکہ یہ انسانیت کا فرض اور وابستگی ہے اور شہری جہاں بھی ہوں ان کا تحفظ ضروری ہے۔
غزہ کی پٹی میں UNRWA کے ترجمان عنان ابو حسنہ نے کل اعلان کیا کہ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے 50 اسکولوں پر بمباری کی گئی اور UNRWA کے 80 سے زائد ملازمین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کم از کم 24 زخمی ہوئے۔
UNRWA نے ایک اور بیان میں یہ بھی اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں تقریباً 15 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، ان بے گھر افراد میں سے تقریباً نصف نے 149 سہولیات میں پناہ لی ہے۔
اس بیان کے مطابق غزہ کی پٹی کے سنگین مسائل میں سے ایک مواصلاتی خلل ہے، جو اس خطے میں دیگر انسانی بحرانوں کو بڑھاتا ہے۔ UNRWA کے ملازمین بم دھماکوں کی زد میں آتے رہتے ہیں، اور ایجنسی کے زیادہ تر ملازمین، غزہ کے لوگوں کی طرح، اپنے اہل خانہ، رشتہ داروں اور دوستوں کو کھو چکے ہیں۔
ایجنسی نے مزید کہا کہ غزہ کے مرکز میں یو این آر ڈبلیو اے کی 48 تنصیبات کو بم دھماکوں سے شدید نقصان پہنچا ہے، اور اس علاقے میں مسلسل مواصلاتی رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے ہمارا عملہ اور ٹیمیں ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے سے قاصر ہیں۔ عام طور پر غزہ مکمل طور پر الگ تھلگ ہے اور اس کا بیرونی دنیا اور یہاں تک کہ اس خطے کے اندر سے رابطہ منقطع ہوچکا ہے اور بہت سے لوگ اپنے پیاروں کے بارے میں نہیں جانتے ہیں۔