سچ خبریں: غزہ کی عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے کے سینکڑوں طلباء نے اس یونیورسٹی کے ہال پر حملہ کیا اور ایک صیہونی کو تقریر کرنے سے روک دیا۔
سان فرانسسکو کرونیکل کی رپورٹ کے مطابق سینکڑوں اسرائیل مخالف مظاہرین نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے کے زیلرباخ ہال کا دروازہ اور کھڑکی توڑ دی اور ایک صیہونی اسپیکر کو تقریر کرنے سے روک دیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں فلسطین کے حامی صحافی گرفتار
تقریب کے منتظمین میں سے ایک ڈینیئل سابکین، جنہوں نے اسرائیلی وکیل رون بار یوشافات کو تقریر کے لیے مدعو کیا، کہا کہ ہجوم نے ایک طالب علم کو پکڑ لیا جس نے شرکت کرنے کی کوشش کی اور اسے گندہ یہودی کہا اور اس پر تھوک دیا۔
سابکین نے کہا کہ اس یونیورسٹی میں یہ واحد واقعہ نہیں ہے، پوری یونیورسٹی میں یہ عمل مسلسل جاری ہے،یہودیوں سے نفرت اور یہودی طلباء کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم میں سے بہت سے لوگوں کے لیے، یہ ایک اہم نقطہ تھا، یہ ایک بڑا دھچکا تھا، یونیورسٹی کیمپس کی دیوروں پر اسرائیل مخالف نعرے برسوں سے دیکھے جا رہے ہیں۔
یو سی برکلے کے ترجمان ڈین موگولف نے تصدیق کی کہ تقریباً 200 طلباء مظاہرین نے زیلرباخ ہال پر دھاوا بول دیا، تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ کوئی زخمی ہوا ہے۔
یاد رہے کہ طلباء طویل عرصے سے اسرائیل سے کہیں زیادہ فلسطینیوں کی حمایت کر رہے ہیں لیکن 7 اکتوبر کے واقعات کے بعد طلبہ کی فلسطینیوں کی حمایت میں اضافہ ہی ہوا۔
مزید پڑھیں: امریکہ میں فلسطین کے حامیوں نے کرسمس کی تقریبات میں خلل ڈالا
صحت کے حکام کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے بیشتر حصے کو زمین بوس کر دیا ہے اور فلسطینی لوگ صدمے کا شکار ہیں، بھوک سے مر رہے ہیں اور طبی امداد کے بغیر ہیں۔