سچ خبریں:چینی وزارت دفاع کے ترجمان وو کن نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ کے چین مخالف تبصروں کے جواب میں کہا کہ ہم نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے چین کے بارے میں نامناسب ریمارکس پر توجہ دی ہے۔
روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ نیٹو نے اپنی سرگرمیاں ایشیا پر مرکوز رکھنے کے باوجود اس اتحاد کی اصل نوعیت اب بھی علاقائی ہے اور نیٹو اس کی حمایت کرے گا۔ علاقائی اتحاد بنے رہیں..
انہوں نے اپنی بات جاری رکھی کہ یہ نیٹو نہیں ہے جو ایشیا جا رہا ہے بلکہ چین جو افریقہ اور قطب شمالی کے قریب جا رہا ہے اور اہم انفراسٹرکچر پر کنٹرول کا مسئلہ اٹھایا گیا ہے، یہ سب نیٹو کی سلامتی کے لیے اہم ہیں۔
وو کن نے کہا کہ حالیہ برسوں میں نیٹو ایشیا پیسیفک خطے کے قریب تر ہو گیا ہے، چین کے خطرے کے جھوٹے دعوے کو محاذ آرائی پر اکسانے اور خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
چین کی وزارت دفاع کے ترجمان نے نیٹو سے مزید کہا کہ وہ جھوٹ بولنے اور خطرناک کارروائیوں سے باز رہے جو ایشیا پیسیفک کے خطے میں افراتفری پھیلاتے ہیں اور چین اور اس کی مسلح افواج کی پیشرفت کے حوالے سے زیادہ غیر جانبداری اور عقلی رویہ اختیار کریں۔