سچ خبریں: مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے مصر کو اس گروپ کا رکن بننے کی دعوت دینے پر برکس گروپ کو سراہتے ہوئے رکن ممالک کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی کے لیے آمادگی کا اظہار کیا۔
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے برکس سربراہی اجلاس میں جنوبی افریقہ کے صدر کے اس اعلان کے بعد کہ مصر،ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ارجنٹائن یکم جنوری 2024 سے اس گروپ کے نئے رکن ہوں گے،رد عمل کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: برکس اجلاس کے اہم ترین نکات
بیان کے مطابق مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے ملک کو گروپ میں شمولیت کی دعوت دینے پر برکس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے اگلے مرحلے میں برکس کے ساتھ تعاون اور اس کے اہداف کا ادراک کرنے کے لیے بے چین ہیں۔
یاد رہے کہ برکس گروپ کے رکن ممالک کا 15 واں اجلاس منگل (22 اگست) کو جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں شروع ہوا جس میں اس گروپ کے پانچ رکن ممالک روس، چین، بھارت، جنوبی افریقہ اور برازیل کے سربراہان نے شرکت کی۔
سربراہی اجلاس کے میزبان جنوبی افریقہ کے صدر نے اعلان کیا کہ گروپ نے چھ ممالک ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور ارجنٹائن کو برکس گروپ میں نئے اراکین کے طور پر شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔
مزید پڑھیں: برکس رہنماؤں کی 7 تجاویز
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی نے بھی جوہانسبرگ میں برکس اجلاس کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ارجنٹینا، ایران، سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور ایتھوپیا یکم جنوری 2024 برکس کے نئے رکن ہوں گے۔
مصر کے وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی نے عبدالفتاح السیسی کی جانب سے برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔