سچ خبریں: صیہونی وزیر اعظم کی کارکردگی پر بڑھتی ہوئی داخلی تنقید کی صورتحال میں عبرانی میڈیا نے غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے فضول ہونے کا اعتراف کیا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق عبرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر مزید حملے کبھی بھی اسرائیل کی کھوئی ہوئی طاقت کو بحال نہیں کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کی طاقت کے بارے میں صیہونی کیا کہتے ہیں؟
ان ذرائع ابلاغ نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی پر مزید حملے کرنے سے اسرائیل کی سلامتی کبھی مضبوط نہیں ہوگی۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود بارک نے بھی کل رات ایک تقریر میں نیتن یاہو سے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کی درخواست کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو قبل از وقت انتخابات کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ حماس کو شکست نہیں ہوئی ہے اور فوج کی کامیابیوں کے باوجود قیدیوں کی واپسی کا امکان کم ہوتا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ صیہونی جنگی کابینہ کے ایک رکن نے اعتراف کیا کہ غزہ سے قیدیوں کی واپسی ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر پہنچے بغیر غزہ سے زندہ اسرائیلی قیدیوں کی واپسی ناممکن ہے اور جو کوئی اس کے علاوہ کہتا ہے وہ جھوٹ بولتا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی فوج کی دفاعی طاقت میں کمزوری؛ قابض حکومت کی تباہ کن کمی
عبرانی زبان کے ذرائع نے اعلان کیا کہ غزہ میں صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر تل ابیب شہر میں احتجاج کیا۔
تل ابیب میں ایالون اسٹریٹ کو بلاک کرتے ہوئے مظاہرین نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر فوری دستخط کرنے اور اپنے بچوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔