سچ خبریں: تحریک فتح کے ایک عہدیدار نے غاصبوں کے خلاف حماس تحریک کی کامیابی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کبھی بھی اس تحریک کو ختم نہیں کرسکتی۔
تحریک فتح میں الاصلاح تحریک کے نائب سربراہ سمیر المشہراوی نے الجزیرہ کے ساتھ گفتگو میں تاکید کی کہ قومی آزادی کے حصول اور فلسطینی عوام کے حقوق کا ادراک کرنے کے لیے ایک سیاسی حل تک پہنچنا ضروری ہے تاکہ فلسطینی قوم اپنا مسقتبل خود طے کرسکیں،ہم جزوی حل کو مسترد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بندوق کے زور پر نظریے کو ختم کیا جاسکتا ہے؟
المشہراوی نے واضح کیا کہ اسرائیل حماس کی تحریک کو ختم نہیں کر سکتا کیونکہ یہ تحریک بہت واضح ہے، 7 اکتوبر کے واقعات فلسطینیوں کے لیے باعث فخر اور قابضین کے ماتھے پر کلنک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض فوج فلسطین میں کسی سیاسی تنظیم کو تباہ نہیں کر سکتی،غزہ کی پٹی میں خوفناک تباہی کے باوجود ہم سینکڑوں فلسطینیوں کو مصر سے اپنی سرزمین واپس لوٹتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، یہ عمل فلسطینی قوم کی مزاحمت کو ظاہر کرتا ہے۔
المشہراوی نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کے دکھوں اور تکالیف کے سامنے تمام سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال دیا جاتا ہے،فلسطینیوں کو جو بھی فتح حاصل ہوتی ہے وہ تمام فلسطینی شہریوں کی ہوتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ مزاحمتی قوتوں کی فتح کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے اور غزہ میں ہماری قوم کی مزاحمت کو مضبوط کرنا ہماری قوم کے خلاف آخری جنگ بنا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: حماس نے اسرائیل پر حملہ کیوں کیا؟ بائیڈن کیا کہتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ میں مغربی کنارے میں فلسطینی افواج سے کہتا ہوں کہ وہ غزہ کی مدد کے لیے غاصبوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں،ہمارے عرب بھائیوں کو بھی غزہ کے حوالے سے اپنے موقف کو یکجا کرنا چاہیے،غزہ نے ثابت کر دیا کہ قابضین کا ڈھانچہ مکڑی کے جال سے بھی زیادہ کمزور ہے۔