سچ خبریں: ایک صہیونی تھنک ٹینک نے ایرانی معاشرے کی بعض خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ ایرانی حکومت کا تختہ الٹنا ممکن نہیں ہے۔
صیہونی حکومت کے ایک سکیورٹی تھنک ٹینک کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ اس حکومت کے ادارے، ذرائع ابلاغ اور فکری حلقے ایرانی معاشرے کی خصوصیات کے پیش نظر اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کا تختہ الٹنے کو ناممکن سمجھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مغرب اسلامی معاشرے کو کیسے نقصان پہنچانا چاہتا ہے؟
اسرائیل سکیورٹی اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ (آئی این ایس ایس) نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں ایران میں حکومت کی تبدیلی کے امکان کی چھان بین کی ہے اور لکھا ہے کہ ایران کے معاشرے کا تقریباً 70 فیصد حصہ عملی اور روایتی طبقوں پر مشتمل ہے، ان کی شمولیت کے بغیر حکومت کی تبدیلی کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔
اس تجزیے میں INSS نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران میں حکومت کی تبدیلی کی کوشش صرف لبرل طبقات اور بیرون ملک مقیم ایرانیوں کی شرکت سے ممکن نہیں ہو گی۔
INSS کے اس تجزیے پر تبصرہ کرتے ہوئے یروشلم پوسٹ نے اسے ایرانی معاشرے کے سماجی موزیک کے سب سے زیادہ جامع اور تازہ ترین تجزیوں میں سے ایک قرار دیا ہے، خاص طور پر ستمبر 2022 کی بدامنی کے بعد۔
مزید پڑھیں: ایرانی لڑکی کی موت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے پس پردہ اغراض و مقاصد
یہ تجزیہ INSS تھنک ٹینک میں ایران کے مسائل کے تجزیہ کار راز زیمت نے کیا ہے،زیمت کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل میں حکام اور تنظیمیں عام طور پر مغرب پر مبنی اور اسرائیل نواز سیکولر تنظیموں کے سامنے اپنی تعریف کرتے ہیں جو ایران میں انقلاب چاہتے ہیں۔