سچ خبریں: تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ نے کہا کہ یہ تحریک اسرائیلی خواتین اور بچوں کو قتل کرنے کی کوشش نہیں کرتی نیز صہیونی قیدیوں کے ساتھ بین الاقوامی جنگی قوانین کے مطابق سلوک کرے گی۔
تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے اسماعیل سربراہ، ہنیہ کے نائب صالح العاروری نے جمعرات کی سہ پہر اس بات پر زور دیا کہ طوفان الاقصیٰ جنگ فلسطین کی آزادی کے لیے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کے ہاتھوں3 سالہ فلسطینی بچے کا قتل
الجزیرہ نیوز چینل نے العاروری کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مغرب حماس پر انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام لگاتا ہے لیکن اس حقیقت کو نظر انداز کرتا ہے کہ فلسطینی قوم کے خلاف صہونی جنگ کی بنیاد شہریوں کو نشانہ بنانا ہے۔
انہوں نے مشرق وسطی کے علاقے میں مذہبی جنگ نہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے،القسام بٹالین کا حملہ ایک بہترین اور منظم آپریشن تھا جو غزہ میں اسرائیلی فوج پر حملہ تھا۔
حماس کے اس عہدیدار نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنی فوج کی ناکامی کو مجرمانہ تشدد سے چھپانے کا ارادہ رکھتا ہے جبکہ ہم نے اپنی افواج کو تربیت دی ہے کہ خواتین اور بچوں کو قتل نہ کریں۔
العاروری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صہیونی فوج نے اسرائیلی بستیوں میں رہنے والے صیہونیوں کی حمایت کے لیے کچھ نہیں کیا، واضح کیا کہ عام شہریوں کے قتل کی ہمارے منصوبے میں کوئی جگہ نہیں ہے، ہم قیدیوں کے ساتھ بین الاقوامی جنگی قوانین کے مطابق سلوک کریں گے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں مارے گئے بچے
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آپریشن کے آغاز میں القسام کے 1200 مجاہد اسرائیلی بستیوں میں داخل ہوئے اور قلیل مدت میں غزہ میں موجود اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کاکنٹرول سنبھال لیا، تاکید کی کہ اسرائیل جانتا ہے کہ غزہ پر حملہ اس جنگ کو صیہونیوں کی تباہی میں بدل دے گا۔