سچ خبریں: برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ جو بائیڈن 2024 کے امریکی انتخابات سے قبل ایران کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اگلے سال ہونے والے صدارتی انتخابات کے موقع پر اپنی مشرق وسطیٰ کی خارجہ پالیسی میں فتح حاصل کرنے کے لیے ایران کے ساتھ کشیدگی میں کمی کی مہم شروع کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قطر کا ایران اور امریکہ کے سلسلہ میں اظہار خیال
امریکہ مبینہ طور پر ایک وسیع غیر سرکاری معاہدے کے حصے کے طور پر ایران سے روس کو ڈرون بھیجنے سے روکنے کے لیے لابنگ کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بائیڈن مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور ایران کے درمیان خطے میں پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔
ٹیلی گراف نے کہا کہ معاہدے پر ابتدائی بات چیت کے ایک حصے کے طور پر واشنگٹن نے تہران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے بدلے میں تہران کے منجمد اثاثوں میں سے 6 بلین ڈالر (4.7 بلین پونڈ) جاری کرنے کی توقع ہے۔
واضح رہے کہ قیدیوں کے معاہدے کی شرائط کے مطابق پانچ ایرانی نژاد امریکی شہریوں کو امریکی حراست میں ایرانی شہریوں کے ایک گروپ کے بدلے رہا کیا جائے گا۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جو بائیڈن جوہری افزودگی کے حوالے سے ایران سے رعایتیں تلاش کر رہے ہیں اور تہران کے خلاف نئی امریکی پابندیاں معطل ہو سکتی ہیں ۔
یہ صورت حال اوباما دور کے جوہری معاہدے جس نے تہران کے جوہری پروگرام پر پابندیوں کے بدلے پابندیوں میں نرمی کی تھی ،کی طرف واپسی پر مزید مذاکرات کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ایران اور روس نے امریکہ کو کیسے پریشان کر رکھا ہے؟
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کے حوالے سے بائیڈن انتظامیہ کی سرگرمیوں میں شدت کی وجہ امریکی صدر کی یہ خواہش ہے کہ وہ یہ ظاہر کریں کہ وہ ایران کے ساتھ معاملہ کر سکتے ہیں۔