سچ خبریں: ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست ساؤتھ کیرولائنا میں اپنے حامیوں کے ایک اجتماع میں امریکی سرزمین پر دہشت گردانہ حملوں کے امکان کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی دراندازی کے بارے میں خبردار کیا۔
امریکہ کے سابق صدر نے اپنے حامیوں کے درمیان خطاب میں اعلان کیا کہ ملک میں بہت سے غیر قانونی تارکین وطن کی دراندازی کی وجہ سے امریکہ کو مستقبل قریب میں دہشت گردانہ حملوں کی توقع رکھنی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی قومی ایمرجنسی میں مزید ایک سال کی توسیع
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایسے لوگ دراندازی کر رہے ہیں جنہیں یہاں نہیں ہونا چاہیے، روسی نیوز آؤٹ لیٹ ایلیم نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ساؤتھ کیرولائنا میں جہاں 24 فروری کو ریپبلکن کے پرائمری انتخابات منعقد ہوں گے،اپنے حامیوں کو بتایا کہ لوگ ہمارے ملک میں گھس رہے ہیں جو بڑے مسائل پیدا کر سکتے ہیں جن میں سے ایک مستقبل قریب میں دہشت گردانہ حملوں کا 100% امکان ہے۔
ٹرمپ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر وہ نومبر کے انتخابات جیت جاتے ہیں تو وہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے شروع کی گئی اوپن بارڈرز پالیسی کو ختم کر دیں گے اور امریکی تاریخ میں غیر قانونی تارکین وطن کی سب سے بڑی ملک بدری شروع کر دیں گے۔
سابق امریکی صدر نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ بائیڈن کے دور صدارت کے اختتام تک امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد 19 ملین تک پہنچ جائے گی اور ان کی تعداد ریاست نیویارک کی آبادی سے زیادہ ہو جائے گی۔
امریکہ غیر قانونی امیگریشن کی ریکارڈ سطح دیکھ رہا ہے، سرحدی حکام نے گزشتہ دسمبر میں 302000 غیر قانونی کراسنگ ریکارڈ کی، جو ایک مہینے میں سب سے زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: عراق میں داعش کی نئی نسل کو سرگرم کرنے کی امریکی کوشش
اس کے علاوہ بائیڈن کی قیادت کے تین سال کے دوران امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی غیر معمولی تعداد ریکارڈ کی گئی ہے۔