سچ خبریں: ترک وزیر خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں شمالی شام میں علیحدگی پسند گروپوں کے ساتھ واشنگٹن کے تعاون کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے شمالی شام میں ترک ڈرون مار گرائے جانے کے بارے میں اس ملک کے وزیرخارجہ ہاکان فیدان کی اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ شام میں دہشت گردوں کی حمایت کرتا ہے: روس
روئٹرز خبر رساں ادارے نے ترکی کی وزارت خارجہ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ بلنکن کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں فیدان نے پیپلز ڈیفنس یونٹس (YPG) گروپ کے ساتھ امریکہ کے تعاون اور شمالی شام میں اس گروہ کی حمایت کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ترک وزیر خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ انقرہ عراق اور شام میں دہشت گردی کے خلاف اپنی پوری طاقت کے ساتھ کاروائیاں جاری رکھے گا۔
فیدان نے دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ جنگ کیے بغیر شمالی شام میں تنازعات کو روکنے کے لیے ایک طریقہ کار کو فعال کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
باخبر ذرائع نے اعلان کیا کہ امریکہ نے جمعرات کو ترکی کے ایک فوجی ڈرون کو مار گرایا جو شام کے صوبہ الحسکہ میں کرد گروپوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کر رہا تھا۔
پینٹاگون نے اعلان کیا کہ امریکی F-16 لڑاکا طیارے نے شام میں امریکی افواج کے ہیڈ کوارٹر سے آدھا کلومیٹر دور ترک ڈرون کو مار گرایا۔
مزید پڑھیں: امریکہ شام میں کیا دہشتگردیاں کر رہا ہے؛روس کی زبانی
ترکی کی وزارت خارجہ نے بھی اعلان کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے فریم ورک میں اس ملک کی فوجی کارروائی شمالی شام میں ایک ڈرون کو مار گرائے جانے سے متاثر نہیں ہوئی۔