سچ خبریں: ممتاز صحافی اور سیاسی قلمکار رونی الفا کہتے ہیں کہ آج ہمیں اسرائیل کے بغیر ایک نئے مشرق وسطیٰ کی تشکیل کا سامنا ہے۔
الاقصیٰ طوفان آپریشن نے صیہونی حکومت پر ایک مہلک ضرب لگائی ہے اور فوجی اور انٹیلی جنس کے لحاظ سے تل ابیب کو ناقابل تلافی شکست دی ہے، تاہم صہیونیوں کو اپنے سامنے اس بڑی شکست سے بچنے کے لیے غزہ میں شہریوں کو قتل کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نظر نہیں آتا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل-فلسطین تنازع ظالم اور مظلوم کی جنگ ہے، وزیراعظم
اس سلسلے میں غزہ کی پٹی کے شمالی، مشرقی اور مغربی علاقوں کے خلاف صیہونی فوج کے حملے مسلسل کئی دنوں سے جاری ہیں جب کہ صیہونی غاصب جان بوجھ کر اس علاقے میں طبی عملے، صحافیوں اور سروس فورسز کو نشانہ بناتے ہیں، فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں 66 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔
یہ اس وقت ہے جب صیہونی حکومت کے جنگی نے آج صبح سے غزہ کی پٹی کے خلاف وحشیانہ حملوں کی ایک نئی لہر شروع کردی ہے،اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملوں کے نتیجے میں 5540 مکانات تباہ اور 3750 دیگر مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
اس سلسلے میں اور خطے اور دنیا کے نقشے پر مقبوضہ فلسطین کے واقعات اور اس کے نتائج کا مزید جائزہ لیتے ہوئے سیاسی قلمکار اور صحافی پروفیسر رونی الفا کا کہنا ہے کہ قابض حکومت نے غزہ کے خلاف اپنی جارحیت میں ایک وحشیانہ حکمت عملی اپنائی ہے، جس کی غزہ کے خلاف اپنی جنگوں کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، کیا قتل و غارت گری اس نسل پرست حکومت کی پالیسیوں کا مقصد بن گئی ہے نیز اس کا مقصد ڈیٹرنس کی اس تصویر کو بحال کرنا ہے جو الاقصیٰ طوفان آپریشن اور مزاحمتی تحریک کی میدانی فتوحات سے تباہ ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی عبوری حکومت نے اپنی جھوٹی عظمت پر آباد کاروں کا اعتماد بحال کرنے کی ایک مایوس کن کوشش کے طور پر بڑے پیمانے پر قتل و غارت کی پالیسی اپنائی، لیکن حقیقت میں وہ آباد کاروں کے اعتماد کو برقرار رکھنے کی اپنی صلاحیت کو مکمل طور پر کھو چکی ہے اس لیے کہ آباد کاروں نے ان ممالک کی طرف ریورس ہجرت شروع کر لی ہے جہاں سے وہ آئے تھے۔
الفا کا کہنا تھا کہ ہمیں نسل پرست حکومت کا سامنا ہے جو ایک منظم اور منصوبہ بند پالیسی کے طور پر نسلی تطہیر کی کوشش کرتی ہے، اور جیسا کہ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے، ایسا لگتا ہے کہ صہیونی دشمن پہلی بار ایک حقیقی تباہی کا سامنا کر رہا ہے، کیونکہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ جنگ اس ریاست کے اندر اور قلب میں ہوئی، خاص طور پر یہ کہ اس آپریشن میں مزاحمت نے ثابت کیا کہ اس نے دفاعی انداز کو جارحانہ انداز میں بدل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی مزاحمتی گروہوں کے خلاف اس حکومت کی فوج کی شکست کے جواب میں صیہونیوں کی وحشیانہ کارروائیوں نے مغربی معاشرے کی طرف سے ہمدردی، استقبال اور حمایت حاصل کی جبکہ یہ دوہرا معیار اور جمہوری اقدار کے ساتھ خیانت ہے جس پر مغرب کو فخر ہے یا مسئلہ اس سے بھی بڑھ کر اس کا تعلق اسرائیل کے جرائم میں عملی شمولیت اور شرکت سے ہے
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے صیہونی عبوری حکومت کے ساتھ اہل مغرب کی یکجہتی کے اعلان پر کوئی تعجب نہیں ہے کیونکہ مغرب نے صیہونی حکومت قائم کی تھی اور ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اسرائیل گزشتہ صدی میں انجام پانے والا برطانیہ کا کارنامہ ہے اور امریکہ کی تخلیق ہے۔
مزید پڑھیں: مشرق وسطی میں کیسے امن ہو سکتا ہے؟
ہمیں مغربی ظلم کا سامنا ہے جس نے اس نسل پرست حکومت کے تحفظ کے لیے تمام بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کو استعمال کیا ہے، اسے قائم کرنے اور اسے زندہ رکھنے کا مقصد کسی بھی عرب اسلامی گروہ یا حکومت، اتحاد یا تعاون پر حملہ کرنا ہے جو مشرق کو اقتصادی، سلامتی اور سیاسی طاقت میں تبدیل کر دے گا اور یقیناً جو کچھ ہو رہا ہے اس کی حمایت میں مغرب کی مداخلت ہے۔
جس کا گواہ دنیا کے سب سے بڑے طیارہ بردار بحری جہاز جیرالڈ فورڈ کی مشرقی بحیرہ روم کے علاقے میں اس زوال پذیر حکومت کی حفاظت کے لیے آمد ہے لیکن دنیا کے تمام بحری بیڑے ایک مزاحمتی مجاہد کی بہادری کے برابر نہیں ہیں جو دشمن کی دیواروں کو پھلانگنے میں کامیاب رہے۔
مشہور خبریں۔
سعودی مبلغ کو 40 سال قید کی سزا
نومبر
سنوار کے بارے میں جھوٹی رپورٹیں
ستمبر
مسئلہ کشمیر حل کیئے بغیر پاک-بھارت تعلقات بے معنی ہیں: حریت کانفرنس
اپریل
لاہور ایئرپورٹ سے فلائٹ آپریشن معطلی کا شکار ہوگیا
دسمبر
سعودی عرب کے ابہا ائر پورٹ پر ایک بار پھر ڈرون حملہ
اپریل
وزیرخارجہ بلاول بھٹو جاپانی حکومت کی دعوت پر 4 روزہ دورے پر ٹوکیو پہنچ گئے
جولائی
پیلوسی کا ایشیائی دورہ آج سے شروع
جولائی
امریکی شہریوں کا صیہونی آبادکاروں پر سے پابندیاں ہٹانے کے خلاف احتجاج
فروری