سچ خبریں: عرب دنیا کے معروف تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے تل ابیب کی جانب سے تہران کے فوجی ردعمل کے خطرے کو نفسیاتی جنگ قرار دیا اور صہیونی میڈیا حلقوں کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کے دو ایئر بیس کو تباہ کرنے میں ایران کے میزائلوں کی تباہ کن طاقت کو چونکا دینے والا قرار دیا۔
خطے کے اسٹریٹجک امور کے تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے اپنے نئے ویڈیو پیغام میں ایک بار پھر صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے فوجی ردعمل کو سراہتے ہوئے پاسداران انقلاب کی فوجی طاقت کے مقابلے میں ایران کے حلیف دشمنوں کو ناکام قرار دیا،اس تاریخی آپریشن کے آفٹر شاکس نے صیہونی غبارے کی ہوا نکال دی۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونی جنگی کابینہ میں بحران کے بارے میں ایک نیا انکشاف
پیر کی شب اپنی نئی ویڈیو پوسٹ میں عرب دنیا کے معروف تجزیہ نگار نے قابض حکومت کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات کی شدت کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایران کے تاریخی آپریشن پر اس حکومت کی جنگی کونسل کے اگلے ردعمل کے بارے میں کئی سوالات اٹھائے ہیں۔
بین علاقائی اخبار رائے الیوم کے چیف ایڈیٹر نے صیہونیوں کی جانب سے کے فوجی جواب میں ایران کی سرزمین پر عنقریب حملے کے دعوے کو ایران صیہونیوں کی نفسیاتی جنگ قرار دیا۔
اپنے پیغام میں عطوان نے خطے میں ایک طاقتور اور بااثر ملک کے طور پر ایران کے سامنے اسرائیل کو ایک منتشر حکومت تصور کیا اور صیہونی حکومت کے خلاف ایران کی حالیہ فوجی محاذ آرائی کا سب سے اہم واقعہ ایک براہ راست محاذ آرائی تھی جس میں تہران کی طرف سے اپنے بازو مزاحمتی تحریک کو استعمال نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہفتے کی شب ایران کی کارروائی نے ثابت کر دیا کہ اسرائیل کبھی بھی اپنے کلاسک اتحادیوں بشمول امریکہ، فرانس اور انگلینڈ کی مداخلت کے بغیر اردن کی فضائی حدود میں ایرانی بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز خلاف اپنے دفاع کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
اردن کی حکومت کی طرف سے فلسطینی کاز کے ساتھ غداری اور ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کی کوشش میں اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، عطوان نے کہا کہ اردن میں اسرائیل کے اتحادیوں بشمول امریکہ، فرانس اور انگلینڈ کے 16 فوجی اڈوں کو ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
عبدالباری عطوان نے اسرائیل میں متعین اہداف کو نشانہ بنانے میں ایرانی میزائلوں کے دھماکہ خیز وار ہیڈز کی تباہ کن طاقت کے سلسلہ میں بھی بات کی۔
مزید پڑھیں: ایران نے اسرائیل کے ساتھ کیا کیا؟ صیہونی اخبار کا اعتراف
عطوان نے اسرائیل میں ایران کے میزائلوں کی تباہ کن، مہلک اور تباہ کن طاقت کے طول و عرض کے بارے میں موساد جاسوس سروس کے قریبی صحافی رونین برگمین کے بیان کی طرف اشارہ کیا اور مزید کہا کہ اگر اسرائیل کے باشندے طاقتور اور تباہ کن ایرانی میزائلوں کی وجہ سے Navatim فضائی اڈے اور النقب صحرا میں تباہی کی مقدارکی ریکارڈ شدہ ویڈیوز دیکھیں گے تو 4 ملین آباد کار یعنی اسرائیل کے نصف باشندے پناہ گاہوں میں پناہ لے لیں گے۔