سچ خبریں:تحریک حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے اس بات پر زور دیا کہ القسام بریگیڈز نے صہیونی دشمن کی ناک رگڑ دی ہے اور اسے انجام کے قریب پہنچا دیا ہے۔
انہوں نے غزہ میں جنگ بندی سے پہلے جنگ بندی نہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل سے کہہ رہے ہیں کہ وہ طاقت کے ذریعے ایک قیدی کو بھی رہا نہیں کر سکے گا، بلکہ اس سے ان کی جان کو خطرہ ہو گا۔
المیادین نیوز چینل نے حمدان کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ غزہ کے کنارے کے بچے صیہونی حکومت کا نشانہ ہیں اور اس حکومت نے گزشتہ دو دنوں میں 25 افراد کو شہید کیا ہے۔
18,000 سے زیادہ ہلاک اور تقریباً 50,000 زخمی، جن میں سے 70% سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں، غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے وسیع حملوں کے اثرات کا صرف ایک حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک کو خود کو اس حکومت سے بری کرنا چاہیے اور کہا کہ اسرائیل عسکری یا سیاسی طور پر کچھ حاصل نہیں کر سکا ہے۔
حمدان نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ فلسطینی قوم غزہ اور مغربی کنارے کے باشندوں کو زبردستی نقل مکانی کے کسی بھی منصوبے کے خلاف ہے اور خبردار کیا کہ اگر ہماری قوم محفوظ نہیں ہے تو اسرائیل کو بھی سلامتی نظر نہیں آئے گی۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل Tedros Adhanom Ghebreyesus نے کل کہا کہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ اور مغربی کنارے میں طبی مراکز پر 449 سے زائد حملے کیے جا چکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ ان مراکز پر بڑے پیمانے پر حملوں کی وجہ سے ہیلتھ ورکرز کے لیے کام کرنا ناممکن ہے۔
اس کے علاوہ غزہ کے تقریباً 1.9 ملین لوگ، جو اس پٹی کی موجودہ آبادی کے تقریباً برابر ہیں، بے گھر ہو چکے ہیں اور وہ کہیں بھی پناہ اور محفوظ علاقے کی تلاش میں ہیں۔