سچ خبریں: ایک اسرائیلی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ غزہ میں سکیورٹی بیلٹ بننے سے اسرائیل کو سکیورٹی نہیں ملے گی۔
اسرائیلی تجزیہ کار نے تل ابیب کے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے ایک تبصرے میں کہا کہ غزہ میں سکیورٹی رنگ بنانے سے اسرائیل کو سکیورٹی نہیں ملے گی۔
اس سلسلے میں معروف اسرائیلی مصنف اور اسرائیلی اخبار Haaretz کے تجزیہ کار Zoe Bareil نے کہا کہ اسرائیل وہ سکیورٹی حاصل نہیں کر سکتا جو وہ چاہتا ہے اور غزہ (بفر زون) کے ساتھ سکیورٹی بیلٹ کی تشکیل سے کبھی بھی سکیورٹی نہیں آئے گی،یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، پچھلے تجربات میں اس کی ناکامی ثابت ہو چکی ہے، جس طرح لبنان کے ساتھ سرحد پر سکیورٹی بیلٹ بنانے سے مطلوبہ اہداف حاصل نہیں ہو سکے اور یہ علاقہ حزب اللہ کے ساتھ جنگی علاقہ بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں: الاقصیٰ طوفان آپریشن میں صیہونیوں کی شرمناک ناکامی کے 6 اہم عوامل
اس کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ہم حماس کے رہنماؤں کا پیچھا کر رہے ہیں اور دن رات ان کو قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈینل ہاگاری نے کہا کہ ہم غزہ میں حماس کے رہنماؤں کی نگرانی کر رہے ہیں اور ہمارا ہدف یحییٰ سنوار سمیت ان سب کو قتل کرنا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے صہیونی فوج نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ حماس کو تباہ کرنے اور حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن غزہ میں اب تک جو کچھ ہوا ہے وہ رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں اور مساجد پر بمباری نیز فلسطینی شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں کا قتل عام ہے۔
حماس کے رہنماؤں کے قتل کے بارے میں صیہونی دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صیہونی حکومت کے کرپٹ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف مقدمے کی سماعت پیر کو دوبارہ شروع ہونے والی ہے۔
صیہونی اخبار اسرائیل ہیوم نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے باوجود بدعنوانی کے الزام میں صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف مقدمے کی سماعت دوبارہ شروع ہو گی۔
صیہونی کرپٹ اور مجرم وزیراعظم جانتا ہے کہ جیسے ہی غزہ کی جنگ ختم ہوگی، اس کا سیاسی مستقبل بھی ختم ہو جائے گا اور اسے اپنے کرپشن کے مقدمات اور اس حکومت کی تاریخ کی سب سے ذلت آمیز ناکامی کا عدالت میں جواب دینا ہوگا۔
اسی لیے وہ جنگ کو طول دے رہا ہے اور غزہ میں زیادہ سے زیادہ شہریوں کو مارنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ اپنی ناکامی پر پردہ ڈال سکے
مزید پڑھیں: ہم ایک کمزور فوج بن چکے ہیں جو دیوار کے پیچھے چھپ جاتی ہے: صیہونی جنرل
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے وزیر جنگ یوو گیلنٹ کے درمیان اختلافات ایک بار پھر میڈیا میں کھل کر سامنے آگئے جہاں گیلنٹ نے تل ابیب میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرنے سے انکار کردیا۔