سچ خبریں: ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی کے لاء فیکلٹی کے سربراہ نے کہا کہ 97 بین الاقوامی کھیلوں کی تنظیموں نے یوکرین میں ملک کی فوجی کارروائیوں کے بعد روسی ایتھلیٹس کی منظوری دی ہے۔
وکٹر بلازیف کے مطابق بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کی سفارشات کے بعد کئی بین الاقوامی فیڈریشنز نے روسی ایتھلیٹس پر بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کی وزارت کھیل کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی، بین الاقوامی پیرا اولمپک کمیٹی اور 95 دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے ہمارے کھلاڑیوں اور کھیلوں کی تنظیموں کے خلاف پابندیاں عائد کی ہیں۔
بلازیف نے یہ بھی کہاکہ بارہ بین الاقوامی فیڈریشنوں نے بھی روسی قومی فیڈریشنوں کی رکنیت معطل کرنے یا انہیں نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انیس بین الاقوامی فیڈریشنوں نے روسی نمائندوں کو اپنے بورڈ سے ہٹا دیا ہے۔
روس نے 5 مارچ کو یوکرین پر فوجی حملے کا حکم دیا۔ یہ پیش رفت ماسکو کی جانب سے مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی جمہوریہ کی آزادی کو سرکاری طور پر تسلیم کیے جانے کے چند دن بعد ہوئی ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے ملک کی فوجی کارروائیوں کا مقصد یوکرین کو غیر عسکری طور پر ختم کرنا اور اس ملک کو ڈی نازیفی کرنے کا اعلان کیا۔