سچ خبریں:ایک سعودی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ جیسا کہ کویت کے ذرائع نے اس ملک کے ولی عہد شہزادہ کے سعودی عرب کے پہلے دورے کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد کے ساتھ ان کی گفتگو کا ایک اہم موضوع ایران کے جوہری پروگرام کا مسئلہ ہوگا۔
کویت کی سرکاری نیوز ایجنسی (کونا) کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کے ولی عہد مشعل الاحمد الصباح کا سعودی عر ب کا پہلا دورہ سعودی عرب کے "ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر انجام پا رہا ہے، سعودی عرب میں کویت کے سفیر علی الخالد الجابر الصباح نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ یہ ایک تاریخی اور اہم سفر ہے کیونکہ یہ الصباح کے ولی عہد بننے کے بعد ایہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔
درایں اثنا سعودی اخبار عکاظ نے پیر کے روز ایک کویت کے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے ، جس نے اس سفر کو کویتی اعلی عہدہ داروں کے دورے سے تعبیر کیا ہے کہ اس سفر میں تیل اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا شامل ہوگانیز متعدد علاقائی ، عرب اور بین الاقوامی علاقوں میں جی سی سی ممالک کے مابین رابطہ کاری بڑھانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
سعودی اخبار نے ذرائع کے حوالے سے مزید دعوی کیا ہے کہ کویتی ولی عہد کے اس دورے میں ایرانی جوہری مسئلے پردونوں فریقوں کا مؤقف، عرب تعاون کونسل کے ممبر ممالک کے داخلی معاملات میں ایران کی مداخلت ، جی سی سی سے متعلق امور پر گفتگو نیز یمن میں بحران کے خاتمے کے لئے سعودی عرب کے اقدام کے مطابق العلا معاہدے کی دفعات پر عملدرآمد کے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
خبروں کے مطابق کویتی ولی عہد شہزادہ کا سعودی عرب کا پہلا دورہ ہے،یادرہے کہ مشعل الاحمد الصباح کو اسی سال کی عمر میں کویت کے امیر نواف الاحمد الصباح کے حکم سے 7 اکتوبر 2020 کو کویت کا ولی عہد شہزادہ مقرر کیا گیا۔