سچ خبریں:امریکہ کی طرف سے افغانستان کے مرکزی بنک کی مسلسل ناکہ بندی کے بعد کابل میں متعدد افراد نے احتجاج کرتے ہوئے امریکہ کو سامراجی طاقت قرار دیا اور افغانستان کے مالی وسائل کو آزاد کرنےکا مطالبہ کیا۔
افغانستان کی فارس نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ افغانستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی ناکہ بندی اور ملک کی معاشی پریشانیوں کے ردعمل میں آج کابل میں متعدد شہریوں نے مظاہرہ کیا،مظاہرین نے افغانستان کی معیشت کو کساد بازاری اور تباہی سے نکالنے کے لیے افغان کرنسی کے اجراء کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے پشتو اور انگریزی میں امریکہ کے خلاف نعرے لگائے، امریکہ کو استعمار قرار دیا اور افغانستان کے بلاک شدہ فنڈز کو فوری طور پر جاری کرنے کا مطالبہ کیا،واضح رہے کہ اس مظاہرے کی کال طالبان کے ترجمانوں نے دی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ افغان اثاثوں کو منجمد کرنا افغانستان میں انسانی بحران کی ایک بڑی وجہ ہے۔
واضح رہے کہ یہ مظاہرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے 15 اگست 2021 کو طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغان اثاثوں کی9.5 بلین ڈالر سے زیادہ کی رقم منجمد کر دی تھی اوران تک طالبان کی رسائی منقطع کر دی ، اس سے قبل طالبان اور بعض دیگر ممالک کے حکام نے افغانستان میں بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال کے بعد امریکہ کے ہاتھوں بلاک شدہ زرمبادلہ کے وسائل کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔