سچ خبریں: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کل رات یوکرین کے بارے میں اقوام متحدہ کے وزارتی اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ ماسکو مغربی ممالک کو یوکرین کو روس کے خلاف سیکورٹی خطرات پیدا کرنے کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سارے حقائق پیش کیے جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یوکرین کس طرح ایک روس مخالف ملک کا کردار ادا کرنے کی تیاری کر رہا تھا اور روس کی سلامتی کے خلاف خطرات پیدا کرنے اور اس پر عمل درآمد کے لیے لانچنگ پیڈ کا کردار ادا کر رہا تھا میں یہاں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ایسی کسی چیز کی اجازت نہیں دیں گے۔
لاوروف نے یاد دلایا کہ مغربی ممالک یوکرین کے جنگی جرائم کے بارے میں تلخ اور ناخوشگوار سچائیوں کو کھلے عام چھپاتے ہیں اور بعض اوقات کھل کر سچ کو سیاہ کرتے ہیں جس میں یہ بھی شامل ہے کہ یوکرین کی فوج نے ہمیشہ ملک کی شہری تنصیبات کو فوجی مراکز اور بھاری ہتھیاروں کی تعیناتی کے لیے استعمال کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس کے پاس یوکرائنی فوجی دستوں کے مجرمانہ اقدامات کے بہت سے ثبوت موجود ہیں اب تک ڈونباس کے علاقے میں رہنے والے لوگوں کے خلاف جرائم کے بارے میں 3,000 سے زیادہ شکایات بین الاقوامی فوجداری عدالت کو بھیجی گئی ہیں جن میں سے سبھی کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ برسوں میں کیف کے حکام نے روسی بولنے والے یوکرینیوں کے خلاف ہمہ گیر حملے کیے ہیں اور یوکرین میں ان کے تمام قومی حقوق کو پامال کیا ہے۔ لاوروف کے مطابق یوکرین اب ایک مطلق العنان نازی ریاست میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں بین الاقوامی انسانی قانون کے اصولوں کی مکمل خلاف ورزی کی جاتی ہے جبکہ مغرب میں کسی نے بھی ان حقائق پر توجہ نہیں دی۔