چین کی برآمدات میں اضافے کے خلاف ٹرمپ کا ٹیرف؛ کیا بیجنگ مارکیٹ کو فتح کر رہا ہے؟

چین کی برآمدات میں اضافے کے خلاف ٹرمپ کا ٹیرف؛ کیا بیجنگ مارکیٹ کو فتح کر رہا ہے؟

?️

چین کی برآمدات میں اضافے کے خلاف ٹرمپ کا ٹیرف؛ کیا بیجنگ مارکیٹ کو فتح کر رہا ہے؟
اگرچہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ بدستور جاری ہے، لیکن چین کی روزانہ ایک ارب ڈالر کی برآمدات اس کی اقتصادی طاقت اور مزاحمت کی واضح علامت ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی جانب سے 55 فیصد تک درآمدی محصولات (تعرفے) عائد کیے جانے کے باوجود، بیجنگ نے نہ صرف اپنی برآمدات کو برقرار رکھا ہے بلکہ کئی شعبوں میں انہیں بڑھانے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی ادارے بلومبرگ کے مطابق، چین کی امریکہ کو برآمدات میں حالیہ مہینوں میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اگرچہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران مجموعی تجارت میں کمی ریکارڈ کی گئی، لیکن ستمبر 2025 میں برآمدات کی سطح اگست کے مقابلے میں زیادہ رہی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ چین تجارتی جنگ کے باوجود امریکی منڈیوں میں اپنی جگہ مستحکم رکھے ہوئے ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے لیے چینی مصنوعات کا متبادل تلاش کرنا فی الحال ممکن نہیں، کیونکہ چین اب بھی نایاب ارضی عناصر (Rare Earth Elements) اور الیکٹرانکس کی عالمی سپلائی چین پر حاوی ہے۔ نتیجتاً، امریکی درآمد کنندگان کو چینی مصنوعات پر انحصار کم کرنا مختصر مدت میں بہت مشکل لگ رہا ہے۔
بلومبرگ کے تجزیہ کار چانگ شو اور ڈیوڈ چو کے مطابق، چین کی مضبوط صنعتی بنیاد اور عالمی پیداوار میں مرکزی کردار اسے امریکی تجارتی مذاکرات میں زیادہ طاقتور فریق بناتا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، 2025 کی تیسری سہ ماہی میں امریکہ نے چین سے 100 ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کی اشیاء درآمد کیں، جس سے چین کو 67 ارب ڈالر کا دو طرفہ تجارتی سرپلس حاصل ہوا۔ یہ پیش رفت صدر شی جن پنگ کی حکومت کے لیے ایک بڑا اقتصادی سہارا سمجھی جا رہی ہے۔
صدر ٹرمپ نے منگل کے روز کہا کہ وہ اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات میں “ایک اچھا معاہدہ” طے پانے کی امید رکھتے ہیں، تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ ملاقات ابھی حتمی نہیں ہے۔ ٹرمپ نے چین کے ساتھ مذاکرات میں فینٹانائل (نشہ آور دوا)، سویا بین اور نایاب معدنیات کو اپنی ترجیحات قرار دیا۔
بلومبرگ کے مطابق، چین کی جانب سے امریکہ کو برآمد ہونے والی کچھ مصنوعات کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔الیکٹرانک سگریٹ اور الیکٹرک بائیک کی برآمدات میں قابلِ ذکر اضافہ ہوا ہے۔کاپر کیتھوڈ کی برآمدات جو پہلے نہ ہونے کے برابر تھیں، تین ماہ میں 270 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔بجلی کی تاروں (کابل) کی برآمدات میں 87 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مزید یہ کہ، جولائی سے ستمبر کے دوران چین نے امریکہ کو تقریباً 8 ارب ڈالر مالیت کے اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، ٹیبلٹس اور دیگر کمپیوٹر پارٹس بھیجے۔ اگرچہ یہ پچھلے سال کے مقابلے میں نصف ہے، مگر بلند تعرفوں کے باوجود یہ حجم اب بھی قابلِ توجہ ہے۔
امریکی حکومت نے “دی مینیمِس قانون” کے تحت بغیر کسٹم فیس کے داخل ہونے والے چھوٹے پارسلز پر پابندی لگا دی ہے، لیکن امریکی صارفین اب بھی تمو (Temu) جیسے چینی ای کامرس پلیٹ فارمز سے اربوں ڈالر کی خریداری کر رہے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، مئی 2025 میں اس پابندی کے بعد بھی چین سے 5.4 ارب ڈالر مالیت کے چھوٹے پیکج امریکہ بھیجے گئے۔

مشہور خبریں۔

اسلام آباد میں دہشتگردی کے واقعات بڑھنے پر  وزیر داخلہ کا اظہار تشویش

?️ 4 جون 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وفاقی دارالحکومت میں

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے پاکستان نہ آنے پر وزیر داخلہ کا اہم بیان سامنے آگیا

?️ 21 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کےمطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے

بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو ایک فوجی چھائونی اور پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیاہے ، حریت کانفرنس

?️ 28 نومبر 2025سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت

سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن پر تمام نظریں مرکوز

?️ 4 مارچ 2021اسلام آباد {سچ خبریں}  سینیٹ انتخابات میں اپ سیٹ کے بعد اپوزیشن

مغرب یوکرائن کی جنگ کیوں ختم نہیں کرتا ؟

?️ 6 اکتوبر 2023سچ خبریں:روسی فیڈریشن پریذیڈنسی کے ترجمان، دمتری پیسکوف نے آج کہا کہ

ایف بی آر میں عالمی معیار کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری

?️ 26 جولائی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف

فلسطین کی آزادی کے لیے مزاحمت ہی واحد آپشن ہے:حماس

?️ 26 ستمبر 2021سچ خبریں:فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے

عراق سے امریکی فوجی انخلا کے بارے میں امریکی صدر اور عراقی وزیر اعظم کا مشترکہ بیان

?️ 28 جولائی 2021سچ خبریں:امریکی صدر اور عراقی وزیر اعظم نے اپنی ملاقات کے اختتام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے