سچ خبریں:تائیوان کے موضوع کو لے کر امریکہ کے چین کے ساتھ ممکنہ تنازعہ کے پیش نظر امریکہ اور جاپان نے مشترکہ فوجی مشقیں شروع کی ہیں۔
امریکی اخبارفنانشل ٹائمز نےاپنی ایک رپورٹ میں امریکی فوجی عہدیداروں کے حوالے سے لکھا ہے کہ تائیوان کے موضوع کو لے امریکہ اور چین کے درمیان ممکنہ تنازعہ کے تناظر میں امریکہ اور جاپان مشترکہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں، رپورٹ میں چھ بے نام افراد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ امریکی اور جاپانی فوجی عہدیداروں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے آخری سال میں ممکنہ تنازعہ کے لئے اس سنجیدہ منصوبہ بندی کا آغاز کیا تھا۔
واضح رہے کہ اس منصوبہ بندی کے علاوہ واشنگٹن اور ٹوکیو نے مبینہ طور پر بحیرہ جنوبی چین اور مشرقی چین کے سمندر میں نہایت ہی خفیہ جنگی کھیلوں اور مشترکہ مشقوں کا انعقاد کیا ہے جس کے بارے میں متعدد عہدیداروں نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ واشنگٹن اور ٹوکیو اتحادیوں کے مابین بحیرہ جنوبی چین میں مشترکہ مشقیں "ڈیزاسٹر ریلیف ٹریننگ” کی آڑ میں کی جارہی ہیں اور اس کے علاوہ سینکاکا جزائر کے مضافاتی علاقوں میں – جو of 350 km کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ بیجنگ کے ساتھ تنازعہ کی تیاری کے لئے تائیوان پر عمل درآمد ہورہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی اور جاپانی حکام مشترکہ مشقوں سے متعلق قانونی امور کی جانچ کر رہے ہیں جن میں اڈوں تک رسائی اور رسد کی حمایت بھی شامل ہے جو تنازعہ کی صورت میں ٹوکیو کے ذریعہ مہیا کی جاسکتی ہے، رپورٹ میں خاص طور پر ، جائزہ لیا گیا ہے کہ واشنگٹن جاپان میں اپنے فضائی اڈوں پر کس طرح انحصار کرتا ہے اور جاپان کے اس تنازعہ میں ملوث ہونے کے امکان کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔
ایک عہدیدار کے مطابق امریکہ اور جاپان کو چین کی فضائی اور بحری نقل و حرکت سے متعلق معلومات کا تبادلہ کرنے کے لئے تائیوان کے ساتھ فوری طور پر پارٹنرشپ میکانزم قائم کرنے کی ضرورت ہے، رپورٹ کے مطابق امریکہ، جاپان اور تائیوان کے عہدیداروں نے اس بات پر زور دیا کہ 2017 میں معاہدہ طے پایا تھا جس کے بعد خفیہ فوجی طیاروں کے کوڈوں کو بانٹنے کے لئے ملکی طیاروں کی شناخت میں آسانی پیدا ہوگی۔