سچ خبریں: غزہ کی پٹی پر صیہونی فوج کے متوقع زمینی حملے کے موقع پر چینی میڈیا نے اعلان کیا کہ اس حکومت کے خصوصی نمائندے اگلے ہفتے جنگ بندی کے لیے خطے میں جائیں گے۔
چین کے CCTV ٹیلی ویژن چینل نے اعلان کیا کہ مغربی ایشیا میں چینی حکومت کے خصوصی نمائندے Zhai Jun اگلے ہفتے مغربی ایشیا جائیں گے تاکہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے قیام اور امن مذاکرات شروع کرنے کی کوشش کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ کا کیا ہوگا؟
اس رپورٹ کے مطابق ژائی جون اگلے ہفتے مغربی ایشیا کے مختلف فریقوں سے جنگ بندی، شہریوں کے تحفظ، موجودہ صورتحال کو کم کرنے اور امن مذاکرات شروع کرنے کے لیے ملاقات کریں گے۔
یاد رہے کہ نیویارک ٹائمز اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے رواں ہفتے غزہ پر اپنے زمینی حملے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن موسم کی خرابی کے باعث یہ حملہ کچھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بہت سے مغربی حکام اور ماہرین نے صیہونی حکومت کو غزہ پر زمینی حملے اور دلدل میں پھنس جانے سے خبردار کیا تھا۔
یوروپی یونین کے خارجہ پالیسی کے عہدیدار جوزف بریل نے کل ہفتہ کو اعلان کیا کہ صیہونی حکومت کا شمالی غزہ سے ایک دن میں دس لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نکالنے کا منصوبہ بالکل ناممکن ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت کی خطرناک حکمت عملی
بریل نے، جو اس وقت چین میں ہیں، بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا: "یورپی یونین کے سرکاری نمائندے کے طور پر، میں کہتا ہوں کہ یہ منصوبہ مکمل طور پر ناممکن ہے۔” تصور کریں… غزہ جیسے علاقے میں 24 گھنٹوں میں ایک ملین سے زیادہ افراد کی منتقلی یقینی طور پر ایک انسانی بحران کا باعث بنے گی۔