سچ خبریں:چین کے سربراہ وانگ یی کا کہنا ہے کہ ملک اور جنوبی کوریا کے درمیان موجودہ تعلقات دونوں فریقوں کے مفادات کے مطابق نہیں ہیں اور بیجنگ اس کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
جکارتہ میں آسیان سربراہی اجلاس کے موقع پر جنوبی کوریا کی وزیر خارجہ پارک جن کے ساتھ ملاقات میں وانگ نے کہا کہ ہم بات چیت کو مضبوط بنانے، باہمی اعتماد کی بحالی اور چین-جنوبی کوریا کی بحالی میں مدد کے لیے باہمی احترام کی بنیاد پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
سینئر چینی سفارت کار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ چین اور جنوبی کوریا کے تعلقات کو حال ہی میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جو دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی اور طویل مدتی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین-جنوبی کوریا کے تعلقات مستحکم اور طویل مدتی ترقی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں اور ہونا چاہیے۔
وانگ یی نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ سیول تائیوان کے معاملے میں ایک چین کے اصول پر کاربند رہے گا۔ دوسری جانب پارک نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات کی ترقی دونوں فریقوں کے مشترکہ مفادات کے لیے ہے اور یہ نائر خطے کے امن و استحکام میں کردار ادا کرے گی۔
پارگ نے کہا کہ جمہوریہ کوریا ہمیشہ چین کے اصول پر کاربند رہا ہے اور اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ہم دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی احترام اور فوائد کے اصولوں پر مبنی بات چیت اور تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔