سچ خبریں:ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اپنی تقریر میں دعویٰ کیا کہ روس میں بغاوت برپا کرنے کی کوشش میں امریکہ اور مجموعی طور پر مغرب ملوث نہیں ہیں!
امریکی صدر نے اس سلسلے میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ روس کے حالیہ واقعات کی وجہ سے امریکہ کئی منظرناموں کے لیے تیار ہے۔ امریکہ یوکرین کو یقین دلاتا ہے کہ وہ روس کی پیش رفت سے قطع نظر کیف کو مدد فراہم کرتا رہے گا۔
اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ یہ پیش رفت روسی نظام کے اندر موجود اختلافات کا حصہ تھی۔ اس میں ہمارا کوئی کردار نہیں تھا! میں نے اتحادیوں سے اتفاق کیا کہ پیوٹن کو روس میں موجودہ پیش رفت کے لیے نیٹو کو مورد الزام ٹھہرانے کا کوئی بہانہ نہیں دیا جائے گا۔
الجزیرہ کے مطابق جو بائیڈن نے جاری رکھا کہ میں نے امریکی قومی سلامتی کی ٹیم سے کہا کہ وہ روس کی صورتحال پر نظر رکھے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم اتحادیوں کے ساتھ منسلک ہیں اور یہ بحران واشنگٹن کے اتحادیوں کی حیثیت کو متاثر نہیں کرے گا۔ ہم نے واضح کیا کہ ہمارا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی کارروائی کی!
بائیڈن نے مزید کہا کہ یہ جاننا قبل از وقت ہے کہ روس کی صورتحال کہاں تک پہنچ جائے گی۔
ہفتے کے روز بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کی رضامندی سے روس میں بغاوت شروع کرنے والے پریگوزن کے ساتھ بات چیت کی اور روس میں کشیدگی کو کم کرنے کے حوالے سے ان کے ساتھ معاہدہ کیا۔
ویگنر باغی گروپ کے سربراہ پریگوزن نے دعویٰ کیا کہ روسی فوج نے گروپ کی فورسز کو نشانہ بنایا اور یہ حملہ پچھلی لائنوں سے کیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روسی فوج اس کی ذمہ دار تھی۔