سچ خبریں:یوکرین کے صدر نے کہا کہ بجلی کی فراہمی پر پابندیوں سے تقریباً چالیس لاکھ یوکرینی شہری متاثر ہوئے ہیں اور انہیں توانائی تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
ڈونباس کے علاقے میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے بعد یوکرین میں توانائی کا بحران ہونے کے سلسلہ میں اس ملک کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا کہ 40 لاکھ لوگ بجلی سے محروم ہیں، زیلنسکی نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ بجلی کی فراہمی پر پابندیوں سے تقریباً چالیس لاکھ یوکرینی شہری متاثر ہوئے ہیں اور ان کی توانائی تک رسائی نہیں ہے۔
ریانوسٹی ویب سائٹ کے مطابق، انہوں نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے بہت سے شہروں میں بجلی کی کٹوتی کی جاتی تہے تاہم اس کے باوجود تقریباً چالیس لاکھ یوکرینی شہریوں کی بجلی تک رسائی نہں ہے۔
یوکرین کے صدر نے مزید کہا کہ بجلی کی کمی نے کیف، پولٹاوا، ریونے، کھارکیو، چرنیہیو، سومی، کراونودر اور چرکاسی کے علاقوں کو متاثر کیا ہے، یاد رہے کہ قبل ازیں روسی حملوں کے دوران اس ملک میں توانائی کی تین تنصیبات کی تباہی کا ذکر کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے اہم انفراسٹرکچر کو نئے نقصانات پہنچائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ روسی مسلح افواج کی طرف سے یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے 10 اکتوبر کو، کریمیا کے جزیرہ نما پل پر دہشت گردانہ حملے کے دو دن بعد شروع ہوئے جس کے بارے میں روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ یوکرین کی خفیہ ایجنسیوں نے کیا تھا،یاد رہے کہ قبل ازیں یوکرین کے صدر کے دفتر کے نائب نے کہا تھا کہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملوں کی وجہ سے اب 13 لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہیں۔