سچ خبریں:امریکی وزیر دفاع ، جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور سینٹ کام کے کمانڈر آج اور کل افغانستان سے نکلنے کی حکمت عملی میں بے قاعدگیوں کی وجوہات کے بارے میں امریکی کانگریس کے سوالات کے جوابات دیں گے۔
روئٹرزنیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق منگل اور بدھ کو امریکی کانگریس کی ایک متنازعہ سماعت میں واشنگٹن انتظامیہ کے عسکری رہنماؤں کو افغانستان سے نکلنے کی حکمت عملی کی کوتاہیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔
فوج کی نگرانی کرنے والی سینیٹ کمیٹیاں اور امریکی مندوبین پچھلے دو ہفتوں کی میٹنگوں کے بعد ، جس کے دوران امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے ریپبلکن کے ان کے استعفیٰ کے اصرار کے باوجود کانگریس کے ارکان کے سوالات کے جوابات دیے اور اب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو ملک میں غیر ملکی افواج کی موجودگی کے آخری دنوں میں افغانستان میں افراتفری کی وجوہات کی وضاحت کرنی ہوگی۔
واضح رہے کہ اس مؤاخذے میں افغانستان سے یقینی طور پر انخلاء کی کاروائی مکمل کرنے سے پہلے اس میں ایک کار پر ڈرون حملے کے بارے میں پوچھ گچھ کی جائے گی جس میں ایک افغان امدادی کارکن سمیت 10 شہری ہلاک ہوئے نیزایک اور سوال افغانستان میں باقی ماندہ فوجی سازو سامان کی صورتحال کے ساتھ ساتھ مبینہ انسداد دہشت گردی پروگرام کے مستقبل کے بارے میں ہے۔
آسٹن کے علاوہ امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف مارک ملی اور سینٹ کام دہشت گرد یونٹ کے چیف آف سٹاف ، فرینک کینتھ میک کینزی کو کانگریس کے سوالات کا جواب دینا ہوگا۔