سچ خبریں: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی قیادت میں لیکود پارٹی نے ایک بیان میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بینیٹ کی تقریر کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ کسی نے بھی بینیٹ کی تقریر پر توجہ نہیں دی۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق لیکود نے ایک بیان میں بینیٹ کو وزیر اعظم نام دینے کے بجائے انہیں یامینہ پارٹی کا لیڈر کہا اور مزید کہا کہ اس نے ایک خالی ہال میں تقریر کی ہے۔
لیکود نے آج اپنی تقریر میں دکھایا کہ دنیا اسرائیلی سیاستدان کو کس نظر سے دیکھتی ہے جس کے پاس کنسیٹ سیٹ کی 120 میں سے صرف چھ کرسی ہیں اور جس کا گرنا جنگل میں درخت کے گرنے کی طرح ہے لیکن کسی نے اسے نہیں سنا اور کسی نے پرواہ نہیں کی۔
12چینل اسرائیلی دیگر اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے ساتھ متفقہ طور پر بینیٹ کی تقریر کو نیتن یاہو کی تقاریر کی نقل قرار دیا۔
12چینل اسرائیلی نے مزید لکھا اگرچہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سبز سنگ مرمر کے خلاف بینامین نیتن یاہو کی تقریروں کا کوئی فائدہ نہیں ہوا لیکن انہوں نے کم از کم میڈیا میں ہلچل مچا دی اور اس کی طرف توجہ مبذول کرائی بظاہر بینیٹ کی تقریر یہاں تک کہ اس خصوصیت سے بھی محروم تھی اگرچہ یہ تقریر ایک ہی کور اور فریم ورک کے تحت آتی ہے۔
عبرانی زبان کا میڈیا آخر میں پوچھتا ہے کہ اگر بینیٹ واقعی یہ (بے نتیجہ) الفاظ کہنا چاہتا تھا تو یہ بہتر نہیں ہو گا کہ دوسرے 80 عالمی رہنماؤں کی طرح اس کا پیغام ریکارڈ کر کے فائل اقوام متحدہ کو نشر کے لیے بھیجیں اور اس پر اتنا خرچ نہیں آئے گا۔