سچ خبریں:فرانس نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت نے تارکین وطن کو مانش ٹنل عبور کرنے سے روکنے کے لیے اب تک ایک یورو ادا نہیں کیا ہے۔
انڈیپنڈنٹ اخبار کی رپورٹ کے مطابق فرانس نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت نے تارکین وطن کو مانش ٹنل عبور کرنے سے روکنے کے لیے ابھی تک ایک یورو بھی ادا نہیں کیا، اس سلسلے میں فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمنن نے برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا وعدہ نبھائے اور 54 ملین ڈالر ادا کرے جو اس نے پہلے مانش ٹنل کے ذریعے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے فرانس کی کوششوں کی حمایت کا وعدہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم لندن پر زور دیتے ہیں کہ وہ مالی مدد کے اپنے وعدے پر پورا اترے کیونکہ ہم ان کے سرحدی تحفظ کے لیے کاروائیاں کرتے ہیں، ڈارمن نے برطانیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ کوئی واضح وضاحت دیے بغیر تارکین وطن کے لیےاپنے ملک کی کشش ‘ کو کم کرنے کے لیے کچھ کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم انسانوں اور ان بچوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو ان کشتیوں پر سوار ہوتے ہیں اس لیے کہ ان کی زندگی خطرے میں ہےجبکہ کچھ لوگ اس ٹنل کو عبور کرتے ہوئے مر جاتے ہیں ،تاہم میں نہیں چاہتا کہ ان کی زندگی سیاسی تنازعات کی بھینٹ چڑھ جائے۔
واضح رہے کہ 2021 کے شروع میں برطانوی حکومت نے غیر قانونی تارکین وطن کےمسئلے سے نمٹنے کے لیے لاکھوں پاؤنڈ دینے کا وعدہ کیا تھا،تاہم برطانوی ہوم سکریٹری پریٹی پٹیل نے حال ہی میں دھمکی دی جب تک مزید لوگوں کو لندن پہنچنے سے روکا نہیں جائے گا یہ امداد نہیں دی جائے گی۔
یادرہے کہ فرانس کے کالیس ریجن میں کوسٹ گارڈ کمانڈر فرانز ٹاورٹ نے بھی گزشتہ ماہ دھمکی دی تھی کہ اگر لندن نے فنڈنگ بند کر دی تو وہ اپنی کمان میں موجود کوسٹ گارڈز کو نکال دیں گے۔