سچ خبریں: ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کا باغی اتحاد ملک کو ان مسائل سے نہیں نکال پا رہا ہے۔
عقلی فیصلے کرنے میں اس اتحاد کی ناکامی نے ملک کے معاشی بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ اندرونی اختلافات نے بھی اس اتحاد کی صورت حال اور اصلاحاتی امور کی بہتری کی صلاحیت کو کمزور کر دیا ہے۔
پاکستان اس وقت کئی طرح کے معاشی مسائل کا شکار ہے۔ پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ مالیاتی امدادی پیکج پر مذاکرات معطل ہو گئے ہیں۔ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی واقع ہوئی ہے جس سے اسلام آباد کی اپنی غیر ملکی قرضوں کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی صلاحیت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
اس وقت پاکستان میں بہت سے تشویشناک حالات ہیں اور ملک کے معاشی نقطہ نظر میں بنیادی تبدیلیوں کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ یہ صرف غیر ملکی قرضوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ اندرونی قرضوں کا مسئلہ بھی ہے جس نے ملک کو دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچا دیا ہے۔
پاکستان اب سب سے زیادہ غیر محفوظ ممالک میں شامل ہے۔ اس ملک میں مہنگائی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے اور ملک میں لیٹر آف کریڈٹ کھولنے کی صلاحیت نے صنعتوں کی پیداوار کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ بہت سے پیداواری یونٹ بند ہو چکے ہیں یا جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔
کچھ بیرونی عوامل مثلاً تیل اور اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا بھی براہ راست اثر پاکستان کے مسائل کے بگڑنے پر پڑا ہے لیکن اصولی طور پر یہ پالیسی کی خامی ہے جس نے ملک کو لوٹا ہے۔