سچ خبریں: پاکستان کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز ایک بیان جاری کیا جس میں صیہونی حکومت کی نئی کابینہ کے ایک وزیر کی طرف سے مسجد الاقصیٰ پر حملے کی مذمت کی گئی۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی سے مقبوضہ علاقوں کی صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ ایک مقدس مقام ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں میں اس کا احترام کیا جاتا ہے اور اس کی حرمت کو پامال کرنے سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں اور یہ مقبوضہ فلسطینی علاقےمیں صورت حال کی سنگینی کو ہوا دے رہی ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیل کو اپنے غیر قانونی اقدامات کو روکنا چاہیے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات کے تقدس کا احترام کرنا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے نائب ترجمان فرحان حق نے اس سے قبل کہا تھا کہ انتونیو گوتریس نے یروشلم کے اسلامی مقدس مقامات کے انتظام میں اردن کے خصوصی کردار کے مطابق جمود کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انتہا پسند صہیونی وزیر اتمار بن گویر کے مسجد الاقصی پر حملے کے ردعمل میں انہوں نے تمام فریقین سے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جس سے یروشلم اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں کشیدگی اور تنازعات میں اضافہ ہو۔
صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر اِٹمار بن گویر نے منگل کی صبح سخت حفاظتی اقدامات کے تحت مبارک مسجد الاقصیٰ پر حملہ کیا۔
اس سے قبل اقوام متحدہ اور مصری حکام نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو پیغام بھیج کر خبردار کیا تھا کہ اگر اِٹمار بن گویر نے مسجد الاقصی پر حملہ کیا تو وہ اس کے خطرناک نتائج کو نہیں روک سکتے۔