سچ خبریں: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر علی امین گنڈا پور کی افغانستان میں طالبان حکومت سے بات چیت کی تجویز کو مسترد کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک ریاست دوسرے ملک سے بات نہیں کر سکتی۔
گنڈا پور، پاکستانی وزیر نے کہا کہ وہ موجودہ مسائل کے حل اور طالبان حکومت سے بات چیت کے لیے ایک وفد افغانستان بھیجیں گے۔
خواجہ آصف نے کچھ عرصہ قبل پاکستان کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کانفرنس میں کہا تھا کہ اس ملک نے کئی سالوں تک طالبان کی حمایت کی اور اس کے منفی نتائج کو قبول کیا، لیکن اس سے پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
پاکستان کے وزیر دفاع نے تاکید کی تھی کہ پاکستان کو گزشتہ تین دہائیوں کے دوران خارجہ پالیسی، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور غیر مستحکم معاش کے محاذ پر نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پہلے پاکستانی حکام کے بیانات کے جواب میں تاکید کی تھی کہ پاکستان کے وزیر دفاع افغانستان پر الزام لگا کر سلامتی کو یقینی بنانے کی اپنی ذمہ داری سے بھاگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام افغانستان پر الزام لگا کر سیکورٹی فراہم کرنے میں اپنی ناکامیوں کا جواز پیش کرتے ہیں۔