سچ خبریں:مریکی خارجہ پالیسی کے سابق مشیر جم جاٹراس کا خیال ہے کہ یوکرین کی حکومت نے روس کے بیلگوروڈ علاقے میں حالیہ حملے سے روس سے فوری رد عمل کی توقع کی تھی تاکہ نیٹو جنگ میں براہ راست مداخلت کرے کیونکہ یوکرین کو بچانے کا واحد راستہ نیٹو کی مداخلت ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں، روسی مسلح فوج نے روس کے بیلگوروڈ علاقے میں شیبکینو شہر کے شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ حملہ کرنے کے مقصد سے کیف کی ایک نئی کارروائی کو ناکام بنا دیا۔
روس کی وزارت دفاع کے اعلان کے مطابق، جھڑپوں کے دوران، یوکرینی فورسز نے کم از کم 30 دہشت گرد، چار بکتر بند اہلکار کیریئر، ایک گریڈ میزائل لانچر اور ایک پک اپ ٹرک کھو دیا۔
اس دہشت گردانہ حملے کے بارے میں جاترا نے اسپوٹنک کو بتایا کہ بیلگوروڈ کے علاقے میں اس حملے کا مقصد روسیوں کو کسی قسم کے احمقانہ، جلد بازی یا حتیٰ کہ جذباتی ردعمل پر مجبور کرنا تھا۔ اس واقعے نے بعد میں یوکرین کو جنگ میں براہ راست نیٹو کی مداخلت کی امید دلائی کیونکہ وہ اس مداخلت کو نجات کا واحد ممکنہ راستہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ میں نہیں سمجھتا کہ یہ کام کرے گا۔ یہاں تک کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ نیٹو براہ راست جنگ میں داخل ہو جائے گا، تب بھی میں نہیں سمجھتا کہ اس طرح کی ممکنہ مداخلت موجودہ یوکرائنی حکومت کو بچا سکے گی۔
سابق امریکی سفارت کار نے مزید کہا کہ اور ویسے بھی، میں تصور نہیں کرتا کہ روسی اس چال سے بے وقوف بن جائیں گے۔ وہ حالات سے باخبر ہیں اور جانتے ہیں کہ یہ حملہ اشتعال دلانے کی نیت سے کیا گیا تھا اور وہ اب بھی اپنے منصوبے کے مطابق جا رہے ہیں۔