سچ خبریں: معاریو اخبار کی نیوز سائٹ نے مزید کہا کہ اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ اور ان کے ساتھ ہمدردی کے لیے آنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد اسرائیلی وزارت جنگ کے ہیڈ کوارٹر کریا کے قریب پہنچے اور نعرے لگائے ۔
قیدیوں کے اہل خانہ نے صحافیوں کو یہ بھی بتایا، ہم چاہتے ہیں کہ وزارت جنگ فوری اقدامات کرے، معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد کے لیے مکمل اختیارات کے ساتھ اعلیٰ سطح کا وفد بھیجا جائے، تمام قیدیوں کا ایک ہی دور میں تبادلہ کیا جائے، باقی قیدیوں کو بچانے کے لیے وقت بہت اہم ہے۔
صہیونی اسیروں میں سے ایک کی والدہ انو تسنگاوکر نے اسرائیل کی وزارت جنگ کے بیگن اسٹریٹ گیٹ سے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہم مزید 3 افراد کی رہائی پر خوش تھے لیکن ہمارے پاس ابھی بھی غزہ کی سرنگوں میں مزید 73 اسیران موجود ہیں، اب اس سیاہ ہفتہ کو تقریباً 500 دن گزر چکے ہیں۔
اپنی رپورٹ کے ایک اور حصے میں، معاریو نے بتایا کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اس طوفان کے مرکز میں ہیں، جن پر قیدیوں کے اہل خانہ ان پر قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات میں جان بوجھ کر تاخیر کا الزام لگاتے ہیں۔
مغویوں کے اہل خانہ کے مطابق یہ کیسے مان لیا جائے کہ جو عمل دو ہفتے قبل مذاکرات شروع ہونا چاہیے تھا، وہ ابھی تک شروع نہیں ہوا؟
ان کے مطابق، ہم مذاکراتی ٹیم کو اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کا مکمل اختیار کیوں نہیں دیتے، تبادلے کی ٹائم لائن کو تیز کیوں نہیں کیا جانا چاہیے؟ تمام قیدیوں کو جلد واپس کیوں نہیں آنا چاہیے؟
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
وزیراعظم عمران خان نے قبضہ مافیا کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا
نومبر
لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کے کاغذات مسترد کرنے کیخلاف درخواستوں پر فریقین سے جواب طلب
جنوری
7 اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے میں کتنے فلسطینی شہید ہوئے ہیں؟
مارچ
پاکستان کا دیگر ممالک جانے کے منتظر افغان مہاجرین کو فوری ویزا دینے پر زور
نومبر
ایکواڈور کے صدارتی امیدوار کا قتل
اگست
کیا یوکرین نے روس پر مغربی ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے؟
اگست
30,000 لاعلاج مریضوں کو علاج کے لیے بیرون ملک جانا ہوگا: یمنی اہلکار
مئی
قید ہونے سے لے کر قرآن کو جلانے تک
جولائی