سچ خبریں:نیتن یاہو نے عوام کو دھوکہ دینے کی ایک اور کوشش میں دعویٰ کیا کہ اس حکومت کا غزہ کی پٹی پر مستقل طور پر قبضہ کرنے یا وہاں کے لوگوں کو بے گھر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
7 اکتوبر کو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار یہ بیانات دینے والے نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ہم فلسطینی عوام سے نہیں بلکہ حماس سے لڑ رہے ہیں اور ہم یہ کام تمام بین الاقوامی قوانین کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے کر رہے ہیں۔
اسی دوران تل ابیب کے وزیر اعظم کے سینئر مشیر مارک ریگھو نے بھی سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنا کبھی بھی سنجیدگی سے میز پر نہیں تھا اور نہ ہی کوئی سنجیدہ تجویز ہے۔
راگھو نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے بیانات کے بارے میں بھی کہا کہ وہ مستقبل کے وژن کے بارے میں بات کر رہے ہیں نہ کہ ابھی کیا کرنا چاہیے۔
قبل ازیں نیتن یاہو نے کہا کہ جو کچھ 7 اکتوبر 2023 کو ہوا اسے نہیں دہرایا جانا چاہیے اور کہا کہ غزہ میں جنگ اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک تمام مقاصد حاصل نہیں ہو جاتے۔