سچ خبریں:صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ نیتن یاہو کی پالیسیوں اور مقبوضہ علاقوں کی حالیہ صورتحال کے بعد صیہونیوں کی طرف سے دوسرے ممالک سے شہریت حاصل کرنے کی درخواستوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے باشندے نقل مکانی اور رہائش کے لیے دوسرے ممالک کے پاسپورٹ اور شہریت حاصل کرنے کے لیے سختی سے کوشاں ہیں، صیہونی ترقی کے مرکز کے سربراہ لو بیک مین نے صیہونی حکومتی چینل 12 کو بتایا کہ یہاں جو کچھ ہو رہا ہے اس ے بہت سے اسرائیلی اس سے خوفزدہ ہیں جس کے باعث غیر ملکی شہریت کے لیے درخواستوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی غیر ملکی پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں کیونکہ اسرائیل اب رہنے کے قابل جگہ نہیں ہے،اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آباد کار اس وقت اس سوال کے جواب کی تلاش میں ہیں کہ جائیداد کہاں خریدی جائے اور سرمایہ کاری کے لیے اپنی رقم کہاں منتقل کی جائے، صیہونی ترقیاتی مرکز کے سربراہ نے مزید کہا کہ اسرائیل میں لوگ امیگریشن کی تیاری کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ اور بنیامین نیتن یاہو کے پرانے اتحادیوں میں سے ایک ایویگڈور لائبرمین نے اس سے قبل ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے اسرائیل کو مکمل انتشار کی آگ میں جھونک دیا ہے۔
یاد رہے کہ نیتن یاہو کی سربراہی میں انتہائی دائیں بازو کے حکمران اتحاد نے اقتدار میں آنے کے بعد سے کئی ایسے اقدامات اور فیصلے کیے ہیں، جو حزب اختلاف کے دھڑے اور صیہونی حکومت کے سربراہ کے مطابق، اس حکومت کو بدامنی، اندرونی بحران ، یہاں تک کہ خانہ جنگی کی طرف گامزن کرنے کا سبب بنیں گے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے عدالتی نظام میں تبدیلیوں پر مبنی نیتن یاہو کی کابینہ کا فیصلہ اب حکمران اتحاد اور حزب اختلاف کے دھڑے کے درمیان سیاسی کشیدگی اور اختلافات کا باعث بن چکا ہے، صیہونی اپوزیشن کے سربراہوں کا خیال ہے کہ عدالتی نظام میں تبدیلیوں پر مبنی نیتن یاہو کی کابینہ کے فیصلے کو کمزور اور نیتن یاہو کے خلاف جاری بدعنوانی اور رشوت ستانی کے 4 مقدمات کی سماعت کو روکنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔