سچ خبریں:اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے فریقین کے درمیان اختلافات کی موجودگی کا انکشاف کیا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق نے صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے واشنگٹن کے ساتھ تل ابیب کے مضبوط تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات اٹوٹ ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمارے درمیان اختلافات نہیں ہیں۔
یہ بھی:امریکہ اور اسرائیل کے درمیان پہلا براہ راست تصادم
انہوں نے کہا بائیڈن کو مجھے واشنگٹن نہ بلانے کا جواب دینا چاہیے، لیکن اس سے دونوں فریقوں کے درمیان مضبوط رابطے اور تعاون میں کوئی خلل نہیں پیدا ہوگا۔
یروشلم پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے نیتن یاہو نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ جلد وائٹ ہاؤس جا سکیں گے؟ کہا کہ مجھے یقین ہے کہ میں جاؤں گا لیکن یہ سوال آپ کو بائیڈن سے براہ راست پوچھنا چاہیے۔
البتہ مجھے نہ بلائے جانے سے ہمارے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑتا،ہماری تاریخ میں اسرائیل اور امریکی فوج کے درمیان سب سے بڑی مشترکہ فوجی مشقیں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پھر بھی ہمارے درمیں کچھ مسائل میں جب ہمیں باہمی اختلاف ہے اور انہیں چپھاتا نہیں ہوں، لوگ میرے خیالات کو جانتے ہیں۔
مزید:امریکہ اور اسرائیل کے درمیان اختلافات عروج پر
نیتن یاہو نے اس سوال کے جواب میں کہ جب آپ کہتے ہیں کہ بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ شفافیت بڑھے گی، تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو حیرت نہیں ہوگی جیسا کہ پچھلی انتظامیہ نے کہا تھا؟”، کہا کہ جب میں نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ شفافیت سے ڈیل کرتے ہیں تو میرا مطلب یہ تھا کہ ہم ایک دوسرے کو اپنی پوزیشن واضح طور پر بتاتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ میں عملی طور پر اسرائیل کی آزادی کو برقرار رکھنا چاہتا ہوں۔