سچ خبریں:شاس پارٹی کے سربراہ آریہ درعی کو نیتن یاہو نے داخلی امور اور صحت کا وزیر مقرر کیا تھا لیکن صیہونی حکومت کی سپریم کورٹ نے قانونی مقدمات بدعنوانی اور دھوکہ دہی کی وجہ سے ان کی بطور وزیر تقرری منسوخ کر دی۔
واضح رہے کہ کار نیتن یاہو جن کے پاس اس درخواست پر عمل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا اسے زبردستی باہر نکال دیا۔
صیہونی حکومت کی انتہائی دائیں بازو کی شخصیات میں شمار ہونے والے دارعی کے نام ایک پیغام میں نیتن یاہو نے کہا کہ میں آپ کو کابینہ سے ہٹانے کا فیصلہ انتہائی دکھ اور غم کے ساتھ لینے پر مجبور ہوا۔
نیتن یاہو کی اتحادی کابینہ کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے آریہ درعی کی کابینہ سے علیحدگی نیتن یاہو کے لیے بھاری نتائج کا حامل ہو سکتی ہے اور ان کے اتحاد کو اکثریت سے ہٹا سکتا ہے۔
صیہونی حکومت کی سپریم کورٹ نے بدھ کی شام اعلان کیا کہ وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے شاس پارٹی کے رہنما آریہ دارعی کو داخلی امور اور صحت کا وزیر مقرر کرنے کا فیصلہ ایک غیر معقول فیصلہ ہے اور نیتن یاہو کو انہیں کسی اور عہدے پر تعینات کرنا چاہیے۔
صیہونی حکومت کی سپریم کورٹ کی سربراہ ایستھر ہیوت نے تاکید کی کہ آریہ دارعی پر بدعنوانی اور خطرناک جرائم کے الزامات ہیں اور ان کا بطور وزیر انتخاب مکمل طور پر غیر معقول ہے۔