سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں بیماروں اور زخمیوں بالخصوص اس پٹی میں رہنے والے بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم بدستور جاری ہیں۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ کے 150 بچوں کو مجدل شمس واقعے کے بہانے ایک نئے جرم میں علاج کے لیے مقبوضہ علاقوں سے باہر بھیجنے سے روک دیا۔
صہیونی میڈیا کے مطابق 150 بیمار اور زخمی فلسطینی بچوں کو مقبوضہ نیگیف کے علاقے میں واقع صیہونی حکومت کے رامون ایئر بیس کے ذریعے علاج کے لیے متحدہ عرب امارات بھیجا جانا تھا لیکن نیتن یاہو نے اس کا بہانہ بنا کر یہ حکم دے دیا۔ مجدل شمس نے کہا کہ ان بچوں کو علاج کے لیے بھیجنا منسوخ کیا جائے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں مجدل شمس کے علاقے کو ہفتے کی شام میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس حملے میں 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔
اس حملے کے بعد صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ اور حکام نے لبنانی حزب اللہ کو مرتکب کے طور پر شناخت کیا لیکن لبنانی حزب اللہ کے تعلقات عامہ کے افسر محمد عفیف نے کہا کہ حزب اللہ صیہونی بستی مجدل شمس پر حملے کی سختی سے تردید کرتی ہے۔
عفیف نے اس بات پر زور دیا کہ ہم مقبوضہ گولان میں مجدل شمس پر حملے کے حوالے سے بعض دشمن میڈیا کے دعووں کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ مزاحمت کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ہم اس حوالے سے تمام جھوٹے دعوؤں کی دوٹوک الفاظ میں تردید کرتے ہیں۔