سچ خبریں:صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ نے موجودہ صیہونی وزیراعظم پر شدید تنقید کرتے ہوئے تاکید کی کہ اس صیہونی مزاحمت کی صلاحیت کو تباہ کر دیا ہے۔
انتہا پسند جماعت اسرائیل بیتنا کے سربراہ اور صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ Avigdor Lieberman نے موجودہ صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو لبنانی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ اور غزہ کی پٹی میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ السنور کے سامنے چوہے کی طرح ہیں جو اس کی کمزوری کی سب سے بڑی نشانی ہے۔
سوا نیوز ایجنسی نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو اسرائیل کی روک تھام کی صلاحیت کو تباہ کر رہے ہیں، وہ لیکوڈ پارٹی میں اپنے دوستوں کے مقابلے میں شیر کی طرح کھڑے ہو جاتے ہیں۔
اس صہیونی سیاست دان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ نیتن یاہو کا رویہ شرمناک ہے، کہا کہ اسرائیلی معاشرے میں موجودہ تنازعہ بائیں اور دائیں بازو کے درمیان نہیں ہے، بلکہ فوج میں خدمات انجام دینے والوں اور ٹیکس ادا کرنے والا ان لوگوں کے ساتھ تنازع ہے جو اپنے اور اپنے اتحادیوں کی کرسی بچانے کے لیے اپنی تمام اقدار فروخت کرنے کے لئے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ لبرمین نے حال ہی میں یہ بھی کہا تھا کہ نیتن یاہو ایران سے زیادہ خطرناک ہیں ،انہوں نے کہا کہ میں مظاہروں میں آتا ہوں اور ہمارے کنیسٹ ممبران بھی پورے ملک میں مظاہروں میں آتے ہیں،اگلے ہفتے مزید مظاہرے ہونے والے ہیں۔ لیکن یہ مسئلہ نہیں ہے، نہ آگ لگانے والے یائر لیون اور نہ نیتن یاہو سمیت کوئی اور اس پاگل منصوبے کا سنبھال رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی سربراہ اسحاق ہرزوگ نے اس سے پہلے اس حکومت کے خاتمے کے بارے میں خبردار کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم تباہی کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہمیں عدالتی اصلاحات کو روکنا چاہیے۔