سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے ایک سروے کے نتائج کو شائع کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 54% صیہونیوں کا خیال ہے کہ غزہ کی جنگ نیتن یاہو کی ذاتی وجوہات کی بنا پر جاری ہے۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے 67 فیصد باشندوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کابینہ کی ترجیحات میں سرفہرست ہونی چاہیے۔
دریں اثنا، صرف 26% صہیونی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ حماس کو تباہ کرنا اس جنگ کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
اس سلسلے میں صہیونی اخبار اسرائیل ہائوم نے ایک سرکاری ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، کہا ہے کہ اگر بنجمن نیتن یاہو قیدیوں کے تبادلے کے لیے ہری جھنڈی دیتے ہیں تو یہ تبادلہ مذاکرات کی بنیاد پر کیا جائے گا، اور ان کی اکثریت کابینہ کے ارکان اس سے متفق ہیں۔
اس ذمہ دار ذریعے نے مزید کہا ہے کہ تبادلے کے آپریشن میں موجود مشکل حالات کے باوجود جن میں نیٹصارم اور غزہ کے آبادی والے علاقوں سے صہیونی فوج کا انخلاء بھی شامل ہے، تبادلے کے بارے میں کافی پر امید ہیں۔
اسی دوران صیہونی حکومت کے چینل 14 نے بعض ذمہ دار ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ فوج کسی بھی طرح نیٹصارم اور کرم ابو سالم کے محور سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
ان دنوں جنگ کی پیش رفت کے بعد صیہونی حکومت کے لیڈروں کے درمیان وسیع خلیج اور تناؤ پیدا ہو گیا ہے اور وہ میڈیا کی جنگ کی طرف لے گئے ہیں۔