سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ساتھ سمندری سرحدوں کے تعین کے معاہدے کے قریب ہونے کے بارے میں لبنانی حکام کے پر امید بیانات میں امریکی ایلچی آموس ہوچسٹین کے جمعہ کے روز بیروت کے دورے کے بعد نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
تاہم لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل جنہیں اس معاملے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ ہونا چاہیے وہ گیس فیلڈ کے تنازعے کے حوالے سے صہیونیوں کو دی گئی ڈیڈ لائن پر اب بھی عمل پیرا ہیں اور خاموش ہیں۔
قطری اخبار رائے الیوم نے اس معاملے پر ایک نوٹ شائع کیا ہے اور لکھا ہے کہ یہ پرامید الفاظ ان الفاظ سے ملتے جلتے ہیں جن کا اظہار گزشتہ دس ماہ کے دوران یورپی فریقین نے ایران کے جوہری معاملے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں کسی معاہدے کے قریب پہنچنے کے حوالے سے کیا تھا۔
مصنف نے مزید کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ اسرائیل کی نئی تجاویز کا کیا مواد ہے جس کے بارے میں امید کا اظہار کیا گیا ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ ہر تفصیل سے واقف ہیں کیونکہ ان کے پاس اس کی تمام تفصیلات ہیں کیونکہ اس نے چند ہفتے قبل لبنان کے مقبوضہ علاقے میں جو چار ڈرون بھیجے تھے اس نے اسرائیلیوں اور امریکیوں کی صفوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا اور دونوں فریقوں کو رعایت دینے اور معاہدے تک پہنچنے میں تیزی لانے کی ترغیب دی۔