حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ نے صیہونیوں کے ہاتھوں نابلس میں تین فلسطینیوں کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئےتاکید کی کہ حماس اور دیگر مزاحمتی گروہوں کا ماننا ہے کہ یہ مسئلہ (شہیدوں کے خون کا بدلہ) سب کے کاندھوں پر امانت ہے۔
فلسطین ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، قدس پریس کے مطابق ہنیہ نےیہ الفاظ کے فلسطینی شہداء کے خاندان سے رابطے کے دوران کہے، ہنیہ نے تاکید کی کہ ان شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا نیزحماس اور دیگر مزاحمتی گروپوں کا خیال ہے کہ یہ مسئلہ (شہیدوں کے خون کا بدلہ) ہم سب کے کندھوں پر امانت ہے۔
ہنیہ نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردی کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے اور یہ پالیسی فلسطینی عوام کو مزاحمت جاری رکھنے سے نہیں روک سکے گی،یادرہے کہ منگل کے روزاسرائیلی فورسز نے تحریک الفتح کی عسکری ونگ “شہداء الاقصی” بٹالین کے ارکان کو لے جانے والی گاڑی پر بلااشتعال فائرنگ کی، صیہونی فوج کی اس دہشت گردانہ کارروائی کے بعد الاقصی شہداء بٹالین کے تین ارکان شہید ہو گئے۔
فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے نابلس میں الاقصیٰ بٹالین کے تین ارکان کی شہادت پر صیہونی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے ان شہداء کے راستے کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔