سچ خبریں:امریکہ کے متنازعہ سابق صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر وہ صدر منتخب ہو گئے تو یوکرین کی جنگ کا مسئلہ ایک دن میں حل کر لیں گے۔
ریاستہائے متحدہ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست میری لینڈ کے گیلورڈ نیشنل پارک میں کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس (سی پی اے سی) کے دوران کہا کہ اگر وہ امریکہ کے صدر منتخب ہوتے ہیں تو یوکرین میں جنگ کا خاتمہ ان کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہو گا۔
روسی خبر رساں ایجنسی اسپوٹنک نے اس حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ٹرمپ نے ریاست میری لینڈ میں اپنے حامیوں کے ایک اجتماع میں اس بات پر زور دیا کہ اگر وہ آئندہ امریکی صدارتی انتخابات صدر منتخب ہوتے ہیں تو یوکرین میں جنگ کو روکنا ان کی حکومت کے منصوبوں میں سرفہرست ہوگا۔
ٹرمپ جو ہمیشہ یہ مانتے ہیں کہ اگر وہ امریکی صدارتی انتخابات کے پچھلے دور میں صدر بن جاتے تو دنیا میں بہت سے واقعات رونما نہ ہوتے،انہوں نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ کئی دہائیوں میں واحد صدر ہیں جو جنگ نہیں چاہتے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ صدر بن جاتے تو یوکرین میں جنگ کبھی نہ ہوتی ،ٹرمپ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات میں دوبارہ جیت جاتے ہیں تو اس مسئلے کو فوری طور پر حل کریں،اس میں ایک دن سے زیادہ وقت نہیں لگے گا۔
امریکہ کے سابق صدر نے امریکہ کی موجودہ انتظامیہ کو یوکرین کے تنازعے میں اضافے کا سبب قرار دیا اور کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو یوکرین میں امن و امان ہوتا ،نہ کوئی مارا جاتا اور نہ ہی کوئی تباہ شدہ شہر ہوتا جو دوبارہ تعمیر کیا جاتا۔
ٹرمپ نے کہا کہ اس وقت ریاست ہائے متحدہ امریکہ “سب سے خطرناک دور سے گذر رہا ہے جہاں جو بائیڈن ہمیں اندھیرے اور فراموشی کی طرف لے جا رہے ہیں، ٹرمپ نے مزید یاد کیا کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن شروع کرنے کے نتائج سے خبردار کیا تھا،اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ میرے تعلقات بہت اچھے تھے، میں نے ان سے کہا، ایسا مت کریں، ہم دونوں دوست ہیں اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں یوکرین پر حملہ کرنے سے ماسکو کو بہت نقصان پہنچے گا۔