سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے کیس کی سماعت اور نیویارک چھوڑنے کے بعد فلوریڈا میں اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مین ہٹن کی عدالت میں پیشی کی سماعت اور نیویارک سے روانگی کے بعد فلوریڈا میں اپنے ذاتی گھر میں اپنے حامیوں سے بات کی،انہوں نے 25 منٹ کی اپنی مختصر تقریر میں کہا کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ امریکہ کی تاریخ میں ایسا واقعہ رونما ہوگا، انہوں نے کہا کہ میرا جرم صرف یہ ہے کہ میں نے اپنی پوری طاقت ساتھ اپنے ملک کا ان لوگوں کے خلاف دفاع کیا ہے اور ان لوگوں کا مقابلہ کیا جو اسے تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ نے عدالتی معائنہ کاروں کے خلاف تنقیدی تقریر کرنے کے باوجود اپنے حامیوں سے مظاہرے کرنے کے لیے نہیں کہا اور اگرچہ توقع ہے کہ وہ بہت جلد اپنی انتخابی سرگرمیوں کو پھر سے شروع کریں گے، تاہم انھوں نے اس معاملے کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے سیاسی مخالفین عدالتی نظام کا استعمال کرکے انہیں 2024 کے انتخابات جیتنے سے روکنا چاہتے ہیں،سابق امریکی صدر ایلون برگ نے مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی پر ان کی گرفتاری کے لیے کافی معلومات نہ ہونے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کیس کے جج جوآن مرکن ایک ایسے شخص ہیں جو مجھ سے وہ نفرت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے اپنے دعوؤں کو ثابت کرنے کے لیے ثبوت فراہم نہیں کیے لیکن دعویٰ کیا کہ وہ 2024 کے انتخابات میں میری جیت کو متاثر کرنے کے لیے کچھ بھی کریں گے،ڈونلڈ ٹرمپ نے مارالاگو مینشن سے دریافت ہونے والی دستاویزات اور خصوصی تفتیش کار جیک اسمتھ کی تحقیقات پر تشویش کا اظہار کیا، جو اس کارروائی کو بارہا غیر معقول قرار دے چکے ہیں،انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ مجھے اگلے الیکشن جیتنے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔
انہوں نے اپنے آپ کو انتخابی مداخلت کا ایسا شکار قرار دیا جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا،ٹرمپ نے اپنے خلاف تمام مجرمانہ الزامات کے پیچھے انتخابات میں مداخلت اور ڈیموکریٹس کی سازش قرار دیا۔