سچ خبریں:صیہونی تجزیہ نگار نےصیہونی حکومت اور اس کی فوج کی غلط حکمت عملیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اپنے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر دستخط کر دیے ہیں اور اگلی جنگ اس کا وجود ختم کر سکتی ہے۔
صیہونی حکومت کے مختلف ماہرین اور حکام نے بارہا اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ مستقبل میں کسی بھی جنگ کے اس حکومت اور اندرونی صیہونی طبقے کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے، پیر کے روز عبرانی زبان کے اخبار Haaretz میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں صیہونی قلمکار روجیل الفر نے کہا کہ اسرائیل کا اس کے دشمنوں کے درمیان مستقبل میں کوئی بھی تصادم اسرائیلیوں کے لیے خودکشی کے مترادف ہوگا جبکہ 1948 میں اسرائیلی فوج کے کمانڈر نے فوجیوں اور افسروں کو موت یا خودکشی تک لڑنے کا حکم دیا۔ یہ فوجی حکم بالکل غلط تھا کیونکہ اس میں اصرار تھا کہ یہودیوں کو کبھی بھی ہتھیار نہیں ڈالنے چاہئیں اور انہیں جنگ جاری رکھنی چاہیے چاہے ان کی جنگ کا مطلب خودکشی ہو۔
صہیونی تجزیہ نگار نے مزید کہاکہ اسرائیلی فوج کے اس موقف کی وجہ سے بڑی تعداد میں افسران اور سپاہی بغیر کسی کامیابی کے مارے گئے، اس کے علاوہ اس جنگ میں 104 اسرائیلی فوجیوں اور افسروں نے دشمن کے سامنے ہتھیار ڈال دیے،تاہم موجودہ حالات میں اسرائیلی فوج کی اس پوزیشن کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ صیہونی فوج کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ وہ یہ جانتے ہوئے جی رہے ہیں کہ آنے والی جنگ میں ان میں سے ہزاروں مارے جائیں گےاور یہ جنگ یقیناً مختلف محاذوں پر ہوگی۔