سچ خبریں:پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے نیوز ویک میگزین سے گفتگو کے ایک حصے میں کہا کہ ان کے خلاف سازش اس وقت شروع ہوئی جب وہ اقتدار میں تھے اور انہوں نے روس کا سفر کیا۔
عمران خان کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں سیاسی قوتوں نے خان کو امریکہ کے دشمن کے طور پر پیش کرنے کے لیے واشنگٹن کو متاثر کیا اور یہ کہ ان سازشوں نے بالآخر انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے اور مسائل کی ایک طویل اور بڑھتی ہوئی فہرست شروع کرنے میں مدد کی۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی فوج کے سابق کمانڈرجنرل قمر جاوید جیسے لوگوں نے ان کی حکومت کا تختہ الٹنے میں کردار ادا کیا۔
عمران خان جو اب اقتدار سے باہر ہیں، نےکہا ہے کہ پاکستان میں کوئی جمہوری عمل نہیں ہے۔ صرف ایک شخص ہے جو پاکستان میں اہم فیصلہ ساز ہے اور یقیناً وہ بہت طاقتور شخص ہے۔ فوج کے کمانڈر نے بہت زیادہ طاقت حاصل کی ہے، جو شاید میانمار یا سوڈان جیسے ممالک کے علاوہ دنیا کے کسی اور آرمی کمانڈر کے پاس نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 6 مارچ 2022 کو جنوبی ایشیا میں پاکستانی سفیر اسد مجید اور امریکی نائب وزیر خارجہ ڈونلڈ لو کے درمیان ملاقات ہوگی۔ اس میٹنگ میں ایک خفیہ پیغام کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔ ڈونلڈ لو نے سفیر کو بتایا کہ اگر عمران خان کو عدم اعتماد کی تحریک میں وزیراعظم کے عہدے سے نہ ہٹایا گیا تو پاکستان کے لیے اس کے نتائج ہوں گے۔
خان نے کہا کہ ہو سکتا ہے اور بھی مسائل ہوں، لیکن یہ بنیادی مسئلہ تھا۔ اگلے روز قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی اور اس سے قبل امریکی سفارتخانہ پاکستانی پارلیمنٹ کے نمائندوں سے ملاقات کرے گا۔