سچ خبریں: صہیونی قابض جو غزہ کی پٹی میں 2 ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی زمینی لڑائی میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرسکے ہیں، فلسطینی قیدیوں پر دباؤ بڑھا کر اس ذلت آمیز ناکامی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی قیدیوں کے امور کی نگراں کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی قابض فوج نے النقب جیل کے قیدیوں پر اپنا دباؤ بڑھا دیا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ مغربی کنارے پر قابضین کا حملہ، فلسطینیوں کو بلا وجہ گرفتار کرنا اور جیلوں میں دباؤ میں ڈالنا صہیونیوں کی غزہ کی پٹی میں اپنی شکست کو چھپانے کی کوشش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی قیدیوں پر صیہونی دباؤ میں اضافہ
اس فلسطینی کمیٹی نے تاکید کی کہ النقب جیل میں صیہونی حکومت کے جیل کے محافظوں نے اس جیل کی بجلی مکمل طور پر منقطع کر دی ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے امور کی کمیٹی نے مزید کہا کہ النقب جیل کے قیدیوں کے لیے پانی بھی منقطع ہے اور دن میں صرف ایک گھنٹے سے بھی کم وقت کے لیے انہیں پانی دستیاب ہوتا ہے،صہیونی جیل کے محافظوں نے قیدیوں کے کھانے میں بھی کمی کردی ہے۔
صیہونی فوج کے ترجمان نے کل اعتراف کیا کہ اس حکومت کی افواج کو غزہ کی پٹی میں شدید اور دردناک ضربیں لگیں۔
دانیال ہگاری نے کہا کہ ہم غزہ میں بہت بھاری قیمت چکا رہے ہیں لیکن ہمارے اہداف یعنی حماس کی تباہی اور قیدیوں کی واپسی متعین ہے اور ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
ہگاری نے مزید کہا کہ جنگ کے آغاز سے ہم نے کہا ہے کہ ہمارے سامنے ایک طویل اور مشکل مشن ہے،بدقسمتی سے ہمیں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے بہت بھاری قیمت ادا کرنی پڑتی ہے جو کوئی آسان کام نہیں ہے۔
صہیونی فوج کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ حماس کے پاس اب بھی اعلیٰ جنگی طاقت ہے اور اس تحریک کے راکٹ حملے بھی نہیں رکے ہیں۔
مزید پڑھیں: صہیونیوں کی فلسطینی قیدیوں کے خلاف کاروائیاں ناقابل معافی جرم ہیں: جہاد اسلامی
دانیال ہگاری نے کہا کہ حماس کے ابھی بھی شمالی غزہ کی پٹی میں اڈے ہیں اور اس علاقے میں لڑائی ختم نہیں ہوئی ہے،حماس کی تباہی اور انہدام میں کافی وقت لگے گا جس کے لیے بہت زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔