سچ خبریں:میانمار کے متعدد شہروں میں عوام فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور شہر مندالے میں بھی لوگوں نے سڑکوں پر مظاہرے کیے جس میں فوج مخالف نعرے لگائے گئے،کہا جا رہا ہے کہ شہر مندالے میں مظاہرہ کرنے والے تین فعال افراد کو پولیس نے گرفتار بھی کیا ہے، اس سے پہلے ینگون میں لوگوں نے گھروں کی کھڑکیوں سے برتن اور سڑکوں پر گاڑیوں کے ہارن بجا کر احتجاج کیا تھا۔
اُدھر فوج نے اپنی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لیے آنگ سان سوچی کی جماعت لیگ فار ڈیموکریسی کی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تک رسائی ختم کر دی ہے اور ملک بھر میں فیس بک اور سماجی رابطوں کے دوسرے چینلوں پر پابندی عائد کر دی ہے،آنگ سان سوچی اور صدر وین میت سمیت لیگ فار ڈیمو کریسی سے تعلق رکھنے والے متعدد رہنما بدستور فوج کی حراست میں ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ ان کے خلاف مقدمات بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔