سچ خبریں:میانمار کی فوج نے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے منظم اور منصوبہ بند کاروائیاں کیں اور پیر کی صبح عوامی حکومت کے رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق ، میانمار کی فوج نے پیر کی صبح اس ملک کی سربراہ رہنما آنگ سان سوچی کو نیشنل یونین فار ڈیموکریسی پارٹی کے متعدد اعلی عہدیداروں کے ساتھ گرفتار کیا، یادرہے کہ میانمار کی فوج ، جس نے اس سے قبل پچھلے انتخابات میں بڑے پیمانے پر انتخابی دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا ، نے سویلین عہدیداروں کو گرفتار کرتے ہوئے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کرکے میانمار میں اقتدار پر قبضہ کرلیا، میانمار کی فوج سے وابستہ ٹیلی ویژن چینلورک پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو تقریر میں ، اعلان کیا گیا تھا کہ ملک کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف من اننگ ہیلنگ کو اقتدار منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ میانمار کی حکمراں جماعت کے رہنما کی گرفتاری کے علاوہ ، ریاستی اور علاقائی سیاستدانوں سمیت ممتاز سیاسی کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ، ٹیلی مواصلات کے نیٹ ورک (موبائل اور لینڈ لائن فو) کو متاثر کیا گیا ہے ، میانمار کے سرکاری میڈیا پروگرام منقطع کردیئے گئے ہیں،درایں اثنا پیر کی صبح میانمار کی حکمراں نیشنل یونین برائے ڈیموکریسی پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ پارٹی عہدیداروں اور فوج کے کمانڈروں کے مابین تناؤ بڑھتا گیا، ملک میں فوجی بغاوت پر تشویش بڑھتی جارہی تھی ، میانمار کی عوامی رہنما آنگ سان سوچی کو متعدد افراد سمیت گرفتار کیا گیا ہے، حکمران جماعت کے اعلی عہدے داروں کی میانمار کی حکمراں جماعت کے ترجمان نے بتایا کہ پیر کو صبح میانمار کی فوج نے اعلی عہدے داروں کو گرفتار کیا۔
نیشنل یونین برائے ڈیموکریسی کے ترجمان نے روئٹرزنیوز ایجنسی کو بتایا کہ میں اپنے ملک کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ جلدی میں ردعمل ظاہر نہ کریں اور ان سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ قانون کے مطابق کام کریں، انہوں نے مزید کہا کہ انھیں توقع ہے کہ انہیں بھی جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا، میانمار کی برسراقتدار پارٹی کی رہنما سان سوچی اور پارٹی کے متعدد دیگر عہدیداروں کی گرفتاری اس وقت سامنے آئی جب اس ملک کی فوج نے ان پر زور دیا کہ وہ گذشتہ سال کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات کریں۔